میں ہے: ہمیں بتایا عبد الرزاق نے وہ کہتے ہیں : ہمیں بتایا معمر بن یحییٰ بن ابی کثیر نے، بواسطہ عبداللہ بن قازط، بواسطہ سائب بن یزید، بروایت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پچھنالگوانے والے کا روزہ ٹوٹ گیا۔ احمد بن حنبل کہتے ہیں : اس باب میں صحیح ترین حدیث رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کی ہے۔
اور احمد کہتے ہیں : ہمیں بتایا یحییٰ بن سعید نے بواسطہ اشعث حرانی، بواسطہ اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پچھنا لگانے والے اور لگوانے والے کا روزہ ٹوٹ گیا۔ اور احمد کہتے ہیں : ہمیں بتایا یزید بن ہارون نے، وہ کہتے ہیں ہمیں بتایا ابو العلاء نے، بواسطہ قتادہ، بواسطہ شہر بن حوشب، بواسطہ بلال رضی اللہ عنہ ،کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حاجم اور محجوم دونوں کے روزے ٹوٹ گئے۔ اور احمد کہتے ہیں :ہمیں بتایا علی بن عبداللہ نے، وہ کہتے ہیں : ہمیں بتایا عبدالوہاب ثقفی نے، وہ کہتے ہیں : ہمیں بتایا یونس بن عبید نے، بواسطہ حسن، بروایت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حاجم و محجوم دونوں کے روزے ٹوٹ گئے۔ اور احمد کہتے ہیں : ہمیں بتایا ابو نضر نے، وہ کہتے ہیں ہمیں بتایا ابو معاویہ نے، بواسطہ سفیان، بواسطہ لیث، بواسطہ عطاء، بروایت عائشہ رضی اللہ عنہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حاجم و محجوم دونوں کے روزے ٹوٹ گئے۔ اور حسن بصری کے بارے میں اگرچہ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اسامہ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے نہیں سنا، لیکن اس باب میں ان کے پاس متعدد صحابہ کی احادیث تھیں جنہیں وہ معقل بن سنان اور اسامہ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے نقل کرتے تھے۔ بخاری کہتے ہیں : اور حسن بصری[1]جب رمضان کا مہینہ آتا تو بصرہ کے لوگ حجاموں (پچھنا لگانے والوں ) کی دکانیں بند کروا دیتے تھے۔ اس کا ذکر احمد وغیرہ نے کیا ہے اور انس بن مالک رضی اللہ عنہ بصرہ کے آخری وفات پانے والے صحابیوں میں ہیں ۔ اہل بصرہ ان
|