عبد الرزاق سے روایت ہے وہ معمرسے اور وہ ابن خثیم سے اور وہ سعید بن جبیر سے اور وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اسی طرح روایت کرتے ہیں یہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کے ساتھی ہیں انہوں نے اس میں صائم کا ذکر نہیں کیا ہے۔[1]
میں کہتا ہوں : امام احمد نے جس حدیث کا ذکر کیا ہے اس پر بخاری و مسلم متفق ہیں اسی لیے انہوں نے اس حدیث سے اعتراض کیا جس میں روزہ دار کے پچھنا لگوانے کا ذکر کیا ہے اور دونوں صرف محرم کے پچھنا لگوانے پر متفق ہیں ۔[2] جیسا کہ امام احمد رحمہ اللہ نے اس کا ذکر کیا دونوں نے صحیحین میں بواسطہ عمرو بواسطہ طاؤس بروایت ابن عباس رضی اللہ عنہما یہ حدیث نقل کی ہے کہ’’ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنا لگوایا ااورآپ صلی اللہ علیہ وسلم حالت احرام میں تھے۔‘‘
ان لوگوں نے حجامت والی حدیث کی نہایت کمزور تاویلات کی ہیں جیسے وہ کہتے ہیں : یہ دونوں غائب تھے یا وہ کہتے ہیں : دوسرے سبب سے یہ روزہ توڑتا ہے ۔
اس سلسلے میں سب سے بہتر تاویل وہ ہے جو امام شافعی نے اختیار کی ہے وہ کہتے ہیں
|