Maktaba Wahhabi

241 - 485
الْقِیٰمَۃِ اَعْمٰی قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرْتَنِیْٓ اَعْمٰی۔۔۔۔الخ﴾ (طہ: ۱۲۴) ’’جب میری ہدایت تم کو پہنچے تو جو کوئی میری ہدایت کی پیروی کرے گا تو وہ نہ تو گمراہ ہو گا اور نہ بدبختی میں پڑے گا اور جو کوئی میرے ذکر سے منہ پھیرے گا تو اس ہم کی گزران تنگ کر دیں گے اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا اٹھائیں گے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَمَنْ یَّعْشُ عَنْ ذِکْرِ الرَّحْمٰنِ نُقَیِّضْ لَہٗ شَیْطٰنًا فَہُوَ لَہٗ قَرِیْنٌ ﴾ (الزخرف:۳۶) ’’جو کوئی رحمن کے ذکر سے کورچشم بن جائے گا ہم اس کے لیے ایک شیطان مقرر کر دیں گے اور وہ اس کے ساتھ رہے گا۔‘‘ ذکر الٰہی سے مراد کبھی بندے کا اپنے رب کو یاد کرنا ہوتا ہے اور کبھی اس سے مراد خود وہ ذکر ہوتاہے جو اللہ تعالیٰ نے نازل کیا ہے یعنی قرآن۔ فرمایا: ﴿وَ ہٰذَا ذِکْرٌ مُّبٰرَکٌ اَنْزَلْنٰہُ ﴾ (الانبیاء:۵۰) ’’یہ ذکر مبارک ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿اَوَ عَجِبْتُمْ اَنْ جَآئَ کُمْ ذِکْرٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ عَلٰی رَجُلٍ مِّنْکُمْ لِیُنْذِرَکُمْ ﴾ (الاعراف:۶۹) ’’کیا تم اس بات پر تعجب کرتے ہو کہ تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ذکر آیاہے اور تم ہی میں سے ایک شخص پر نازل ہوا ہے تاکہ وہ تمہیں ڈرائے۔‘‘ اور کفار کا قول نقل کیا ہے کہ : ﴿ قَالُوْا یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْ نُزِّلَ عَلَیْہِ لذِّکْرُ اِنَّکَ لَمَجْنُوْن﴾ (الحجر:۶) ’’اے وہ کہ جس پر ذکر نازل کیا گیا ہے بے شک تو مجنون ہے۔‘‘
Flag Counter