Maktaba Wahhabi

173 - 485
اے عمر! اب تو کامل مومن بن گیا۔‘‘ دوسری حدیث میں ہے: ((ثَلثُ مَنْ کُنَّ فِیْہَ وَجَدَبِھِنَّ حَلَاوَۃَ الْاِیْمَانِ مَنْ کَانَِ اللّٰہُ وَرَسُوْلَہٗ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِمَّا سِوَاھُمَا وَمَنْ کَانَ یُحِبُّ الْمَرْئَ لَا یُحِبُّہٗ اِلَّا لِلّٰہِ وَمَنْ کَانَ یَکْرَہَ اَنْ یَرْجِعَ فِی الْکُفْرِ بَعْدَاِذَا اَنْقَذَہُ اللّٰہُ مِنْہَ کَمَا یَکْرَہُ اَنْ یُلْقیٰ فِیْ النَّارِ۔)) ’’جس شخص میں یہ تین باتیں ہوں اس نے ایمان کا حظ اٹھایا: (۱) یہ کہ سب چیزوں سے زیادہ اللہ اور اس کے رسول کی محبت رکھے۔ (۲) اگر کسی شخص سے محبت کرے تو محض اللہ کی رضا کے لیے۔ (۳) یہ کہ ایمان لا کر پھر کفر کی طرف جانے کو ایسا برا سمجھے جیسے آگ میں گھسنے کو برا جانتا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اپنے حقوق بھی بیان فرمائے جن کی کوئی مقدار نہیں اور اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق بھی بتلا دیے اور مومنین کے ایک دوسرے پر جو حقوق ہیں ان کا بھی ذکر فرما دیا جن کی تفصیل شرح و بسط کے ساتھ کسی اور مقام پر کی ہے۔ مثال کے طور پر : ﴿وَمَنْ یُّطِعْ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَیَخْشَ اللّٰہَ وَیَتَّقِیہِ فَاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْفَائِزُوْنَ ﴾ (النور:۵۲) ’’جس نے اتباع کی اللہ اور اس کے رسول کی اور ڈر اور تقویٰ رکھا اللہ سے پس وہی مراد پانے والا ہے۔‘‘ پس اطاعت تو اللہ اور رسول دونوں کی ہے لیکن ڈر اور تقویٰ صرف اللہ کا حق ہے۔ ﴿وَ لَوْ اَنَّہُمْ رَضُوْا مَآ اٰتٰہُمُ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ وَ قَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰہُ سَیُؤْتِیْنَا اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ وَ رَسُوْلُہٗٓ اِنَّآ اِلَی اللّٰہِ رٰغِبُوْن﴾ (التوبۃ:۵۹) ’’اگر وہ اس چیز سے راضی ہوتے جو ان کو اللہ اور اس کے رسول نے دی اور
Flag Counter