مَسٰکِنُ تَرْضَوْنَہَآ اَحَبَّ اِلَیْکُمْ مِّنَ اللّٰہِ وَ رَسُوْلِہٖ وَ جِہَادٍ فِیْ سَبِیْلِہٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰی یَاْتِیَ اللّٰہُ بِاَمْرِہٖ﴾ (التوبۃ:۲۴)
’’اے پیغمبر! ان سے کہہ دو کہ اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہاری بیویاں اور تمہارا قبیلہ اور کنبہ اور تمہارا مال جو تم نے کمایا اور تمہارا بیوپار جس کے بند ہو جانے سے تم ڈرتے ہو اور تمہارے گھر جنہیں تم پسند کرتے ہو تم کو اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے زیادہ پیارے ہیں تو اللہ کے عذاب کا خیال رکھو۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ لَا یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتیّٰ اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ وَّلَدِہٖ وَوَالِدِہٖ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ۔))
’’مجھے اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے تم میں سے کوئی مومن نہیں بن سکتا یہاں تک کہ مجھے اپنی اولاد، اپنے والد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ رکھے۔‘‘
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کی:
((یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ لَاَنْتَ اَحَبُّ اِلِیَّ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ اِلَّا مِن ْ نَفْسِیْ فَقَالَ لَا یَاعُمَرُ حَتیّٰ اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْکَ مِنْ نَفْسِکَ قَالَ فَلَاَنْتَ اَحَبَّ اِلیَّ مِنْ نَفْسِیْ قَالَ الْاٰنَ یَا عُمَرُ۔))
’’یا رسول اللہ! آپ مجھے ہر چیز سے زیادہ محبوب ہیں سوائے میری جان کے، تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عمر! جب تک تو مجھے اپنی جان سے زیادہ محبوب نہ سمجھے گا تب تک کامل مومن نہ ہو سکے گا ۔ تو عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! اب میں نے آپ کو اپنی جان سے زیادہ پیارا سمجھ لیا، تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
|