Maktaba Wahhabi

174 - 485
کہتے کافی ہے ہم کو اللہ، تو عنقریب اللہ دے گا ہم کو اپنے فضل سے اور اس کا رسول، بے شک ہماری رغبت صر ف اللہ ہی کی طرف ہے۔‘‘ پس دنیا عطا کرنا اللہ اور رسول دونوں کی شان ہے لیکن رغبت اور دعا کرنا صرف اللہ سے جائز ہے۔ اور فرمایا: ﴿مَا آتَاکُمْ الرَّسُوْلُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا﴾ (الحشر:۷) ’’جو کچھ نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) تم کو دیں اسے مضبوط پکڑو اور جس سے منع کریں اس سے باز رہو۔‘‘ کیونکہ حلال وہ ہے جس کو اللہ اور رسول حلال کریں اور حرام وہ ہے جس کو اللہ اور رسول حرام ٹھہرائیں ۔ لیکن تجبب (کفایت کنندۂ مہمات اعتقاد کرنا) اللہ وحدہ کے لیے خاص ہے۔ چنانچہ فرمایا: ﴿وَ قَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰہُ﴾ وہی اللہ کافی ہے۔ یہ نہیں فرمایا؛ ﴿ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَرَسُوْلَہٗ﴾ دوسری جگہ فرمایا: ﴿یٰٓاَیُّہَا النَّبِیُّ حَسْبُکَ اللّٰہُ وَ مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ﴾ (الانفال:۶۴) ’’اے پیغمبر! تجھ کو اور جن مومنین نے تیری اتباع کی سب کو ایک اللہ ہی کفایت کرتا ہے۔‘‘ اس آیت کی صحیح تفسیر یقینا یہی ہے۔ وہ تفسیر غلط ہے جو بعض نے کہا کہ تجھے اللہ اور تیرے پیروی کرنے والے مومن کافی ہیں ۔ معاذ اللہ! یہی وجہ تھی کہ ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام اور جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا کلمہ یہ تھا: ((حسبنا اللہ ونعم الوکیل واللہ سبحانہ و تعالی اعلم واحکم و صلی اللّٰہ علی خیر خلقہ سیدنا محمد وعلی و صحبہ وسلم۔))
Flag Counter