Maktaba Wahhabi

124 - 485
’’میری امت سے ستر ہزار بلاحساب داخل جنت ہوں گے۔ ان کی علامت یہ ہے کہ وہ استرقاء (جھاڑ پھونک) نہیں کرتے، داغ نہیں لگواتے اور نہ بدفالی لیتے ہیں اور اپنے رب ہی پر بھروسہ کر تے ہیں ۔‘‘ باوجود اس کے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے یوں بھی مروی ہے کہ آپ فرماتے تھے: ((مَامِنْ رَجُلٍ یَدْعُوْالَہٗ اَخُوْہٗ بِظَھْرِ الْغَیْبِ دَعْوَۃً اِلَّا وَکَّلَ اللّٰہُ بِھَا مَلَکاً کُلَّمَا دَعیٰ لِاَخِیہِ دَعْوَۃً قَالَ الْمَلَکُ وَلَکَ مِثْلَ ذَالِکَ۔)) ’’جو شخص اپنے بھائی کی غیبت میں اس کے لیے دعا مانگتا ہے اللہ تعالیٰ ایک فرشتہ کو مقرر کر دیتا ہے اور جس وقت وہ اپنے بھائی کے لیے دعا کرتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے اللہ کرے تیرے لیے بھی ایسا ہی ہو۔‘‘ اور فرمایا کہ غائب کی دعا غائب کے حق میں مقبول ہوتی ہے۔ اسی بنا پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو آپ پر صلوٰۃ بھیجنے اور آپ کے لیے طلب وسیلہ کرنے کا حکم دیا اور اس کے متعلق اجر عظیم کی بشارت دی۔ جیسا کہ حدیث میں مذکور ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِذَ ا سَمِعْتُمُ الْمُؤذِّنَ فَقُوْلُوْا مِثْلُ مَایَقُوْلُ ثُمَّ صَلُّوْا عَلّٰی فَاِنَّ مَنْ صَلّٰی عَلیٰ مَرَّۃً صَلَّی اللّٰہَ عَلَیْہِ عَشَرَاً ثُمَّ اَسْئَلُوْ ا اللّٰہَ لِیَ الْوَسِیْلَۃَ فَاِنَّھَا دَرَجَۃٌ فِی الْجَنَّۃَ لَا یَنْبَغِیْ اَنْ تَکُوْنَ لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللّٰہِ وَاَرْجُوْا اَنْ اَکُوْنَ ذَالِکَ الْعَبْدُ فَمَنْ سَاَلَ اللّٰہَ لِیَ الْوَسِیْلَۃَحَلَّتْ لَہٗ شَفَاعَتِیْ یَوْ مَ الْقِیَامَۃِ۔)) ( بخاری) ’’جب موذن اذان کہے تو سننے والا بھی اس کے ساتھ ساتھ کہتا جائے اس کے بعد مجھ پر صلوٰۃ بھیجے اور مجھ پر ایک مرتبہ صلوٰۃ بھیجنے والے پر اللہ تعالیٰ دس مرتبہ
Flag Counter