جب واضح ہو گیا کہ کلام اللہ تمام کلاموں سے بہتر اور ہدایت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم تمام ہدایت سے بہتر ہے تو جو اس کے زیادہ قریب و زیادہ مشابہ ہو گا، اتنا ہی کمال کے زیادہ قریب اور اس کا زیادہ حقدار ہو گا اور جتنا اس سے دور اور کم مشابہ ہو گا،اسی قدر کمال سے دور اورباطل کا مستحق ہو گا۔
اورکامل وہ ہے جو خدا کابے حد فرمانبردار اور مصائب پر از حد صابر ہو، لہٰذا جو شخص خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمودہ احکام کا زیادہ متبع، خدا کے محبوب و پسندیدہ امورمیں خدا کے زیادہ موافق اور اس کی قضا و قدر پر زیادہ صابرہو اسی قدر وہ اکمل و افضل ہو گا اور جس تناسب سے یہ دونوں کم ہوں گی، اسی قدر اس میں نقص واقع ہو گا۔
|