Maktaba Wahhabi

310 - 485
ذکر کیا ہے، اور بخاری نے ان سے اس کا ذکر کیا ہے اور حدیث کی روایت انہوں نے ان کی بیوی فاطمہ بنت منذر سے اور انہوں نے اسماء رضی اللہ عنہا سے کی ہے۔ ہشام اپنے باپ سے زیادہ واقف حال تھے۔یہ اسحاق بن راہویہ کا قول ہے اور احمد نے کہا ہے: قیاس یہ ہے کہ وہ روزہ نہیں توڑے گا۔ہم نے اسے صرف قولِ عمر کی وجہ سے چھوڑدیا تھا اور اسحاق بن راہویہ احمد بن حنبل کے ساتھی ہیں اور ان کے اصول و فروع ان کے مسلک کی موافقت میں ہیں اور ان دونوں کی اکثر مسائل میں مطابقت ہے اور کو سج نے اپنے مسائل احمد اور اسحاق سے پوچھے۔ اسی طرح حرب کرمانی نے اپنے مسائل احمد اور اسحاق سے دریافت کیے۔ اس لیے ترمذی امام احمد اور اسحاق کے قول کو جمع کرتے ہیں اور ان دونوں کے قول کی روایت کوسج کے مسائل کی گئی ہے۔ اسی طرح ابو زرعہ، ابو حاتم، ابن قتیبہ اور دوسرے ائمہ اہل سنت و حدیث احمد اور اسحاق کے مسلک کو سمجھتے تھے اور ان دونوں کے قول کو دوسرے تمام اقوال پر مقدم رکھتے تھے اور ائمہ حدیث جیسے بخاری، مسلم ،ترمذی، نسائی وغیرہ بھی ان دونوں کے پیروکاروں میں سے ہیں اور ان سے علم و فقہ حاصل کیا ہے اور داؤد اسحاق کے ساتھیوں میں سے ہیں ۔ احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے اسحاق رحمہ اللہ کے بارے میں پوچھا جاتا تو کہتے: میں اسحاق سے پوچھتا ہوں اور اسحق مجھ سے پوچھتے ہیں ۔ اور شافعی، احمد بن حنبل، اسحاق ،ابو عبید، ابو ثور، محمد بن نصر المروزی، داؤد بن علی اور دوسرے لوگ سب فقہائے حدیث ہیں ۔ اور اللہ تعالیٰ بھی اپنی کتاب میں کہتے ہیں : ﴿اُحِلَّ لَکُمْ لَیْلَۃَ الصِّیَامِ الرَّفَثُ اِلٰی نِسَآئِکُمْ ہُنَّ لِبَاسٌ لَّکُمْ وَاَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّہُنَّ عَلِمَ اللّٰہُ اَنَّکُمْ کُنْتُمْ تَخْتَانُوْنَ اَنْفُسَکُمْ فَتَابَ عَلَیْکُمْ وَ عَفَا عَنْکُمْ فَالْئٰنَ بَاشِرُوْہُنَّ وَابْتَغُوْا مَا کَتَبَ اللّٰہُ لَکُمْ وَ کُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰی یَتَبَیَّنَ لَکُمُ الْخَیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ
Flag Counter