جن لوگوں نے اس حدیث کو ثابت نہیں مانا ہے انہیں کوئی ایسا سلسلہ معلوم نہ ہو سکا جس پر وہ اعتماد کر سکتے۔ انہوں نے اس کی علت بھی واضح کر دی ہے یعنی یہ کہ عیسیٰ بن یونس منفرد ہیں حالانکہ یہ واضح ہو چکا ہے کہ وہ تنہا نہیں ہیں بلکہ حفص بن غیاث نے ان کی موافقت کی ہے [1] اور ایک دوسری حدیث اس کی گواہی دیتی ہے۔
اور وہ حدیث وہ ہے جسے احمد اور اہل سنن جیسے ترمذی نے ابوداؤد رحمہ اللہ کے واسطے سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قے کی اور روزہ توڑ دیا۔ میں نے اس کا تذکرہ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے کیا تو انہوں نے کہا: انہوں نے صحیح کہا ہے ۔میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وضو کا پانی انڈیل کر دیا تھا۔ لیکن احمد کے الفاظ یہ ہیں : ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قے کی پھر وضو کیا ۔‘‘ احمد نے اس کی روایت حسین المعلم کے واسطے سے کی ہے۔[2]
|