Maktaba Wahhabi

234 - 485
کرام علیہم السلام مومنوں اور اہل علم و معرفت کا سما ع ہے،چنانچہ اللہ تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام کا ذکر کرنے کے بعد ان کی صفت اس طرح بیا ن فرمائی ہے: ﴿اُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ مِّنَ النَّبِیّٖنَ مِنْ ذُرِّیَّۃِ اٰدَمَ وَ مِمَّنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ وَّ مِنْ ذُرِّیَّۃِ اِبْرَہِیْمَ وَ اِسْرَآئِ یْلَ وَ مِمَّنْ ہَدَیْنَا وَاجْتَبَیْنَا اِذَا تُتْلٰی عَلَیْہِمْ اٰیٰتُ الرَّحْمٰنِ خَرُّوْا سُجَّدًا وَّبُکِیًّا﴾ (مریم:۵۸) ’’وہ لوگ جن پر اللہ نے احسان کیا انبیاء میں سے اولاد آدم سے اور جن کو ہم نے سوار کیا نوح کے ساتھ اور اسرائیل کی اولاد میں سے اور ان میں سے جنہیں ہم نے ہدایت دی اور منتخب کر لیا۔ جب ان پر رحمن کی آیات تلاوت کی جاتی ہیں تو وہ روتے ہوئے سجدے میں گر پڑتے ہیں ۔‘‘ اورفرمایا: ﴿اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَجِلَتْ قُلُوْبُہُمْ وَ اِذَا تُلِیَتْ عَلَیْہِمْ اٰیٰتُہٗ زَادَتْہُمْ اِیْمَانًا وَّ عَلٰی رَبِّہِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ﴾ (الانفال:۲) ’’مومن وہی ہیں کہ جب اللہ کا ذکر کیا جا تا ہے تو ان کے دل لرز جاتے ہیں اور جب ان پر اس کی آیات تلاوت کی جاتی ہیں تو ان کے ایمان میں اضافہ کر دیتی ہیں اور وہ اپنے رب پر توکل رکھتے ہیں ۔‘‘ اور فرمایا: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِہٖٓ اِذَا یُتْلٰے عَلَیْہِمْ یَخِرُّوْنَ لِلْاَذْقَانِ سُجَّدًا وَّ یَقُوْلُوْنَ سُبْحٰنَ رَبِّنَآ اِنْ کَانَ وَعْدُ رَبِّنَا لَمَفْعُوْلًاوَیَخِرُّوْنَ لِلْاَذْقَانِ یَبْکُوْنَ وَ یَزِیْدُہُمْ خُشُوْعًا﴾ (بنی اسرائیل:۱۰۹) ’’جن لوگوں کو اس سے پہلے علم ملا ہے جب ان کے سامنے اس کی تلاوت کی
Flag Counter