Maktaba Wahhabi

166 - 485
سے قیام عالم ہے اور اس میں شک نہیں کہ وہ ذات تو موجود ہے لیکن نصیریہ کا دعویٰ اس کے متعلق باطل ہے۔ اور محمد بن حسن المنتطر اور غوث مقیم مکہ وغیرہ تو ایسی باطل چیزیں ہیں جن کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں اور اسی طرح یہ جو بعض کہتے ہیں کہ قطب غوث جامع تمام اولیاء کو جانتا اور ان کی مدد کرتا ہے بالکل بے بنیاد ہے کیونکہ خود صدیق اکبر اور فاروق اعظم تمام اولیاء کو نہیں جانتے تھے نہ ان کی مدد کرتے تھے۔ پھر ان افترا پردازوں ، گمراہوں اور کذابوں کا خیال کیوں کر درست ہو سکتا ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم جملہ بنی نوع آدم کے سردار ہیں اور آپ نے امت کے جن افراد کو دنیا میں نہیں دیکھا قیامت کو وضو کی علامات سے پہچانیں گے اور وہ نشان غرہ اور تحجیل ہے اور اولیاء اللہ تو بے شمار ہیں جن کی تعداد اور گنتی بجز خداوند علیم کے کوئی نہیں جانتا۔ صرف انبیاء علیہم السلام جن کے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سردار اور خطیب ہیں ان میں سے اکثر کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں جانتے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے: ﴿وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلًا مِنْ قَبْلِکَ مِنْہُمْ مَنْ قَصَصْنَا عَلَیْکَ وَمِنْہُمْ مَنْ لَّمْ نَقْصُصْ عَلَیْکَ ﴾ (المؤمن:۷۸) ’’اے پیغمبر!بے شک ہم نے آپ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے پہلے بہت سے پیغمبر بھیجے جن میں سے بعض کا ذکر تم سے کیا گیا مگربعض ایسے بھی ہیں جن کا حال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں بتایا گیا ۔‘‘ اور موسیٰ علیہ السلام خضر علیہ السلام سے نا واقف اور خضر علیہ السلام موسیٰ علیہ السلام سے نا آشنا تھے بلکہ جب موسیٰ علیہ السلام نے خضر علیہ السلام کو سلام کہا تو خضر نے کہا یہاں سلام کہاں سے آ گیا؟ تو موسیٰ علیہ السلام نے جواب دیا میں موسیٰ ہوں ۔ خضر علیہ السلام نے کہا کیا بنی اسرائیل کا موسیٰ؟ کہا ہاں ۔ حالانکہ ان کے نام اور حالات سے خضر علیہ السلام کو اطلاع ہو چکی تھی لیکن خضر علیہ السلام نے ان کو دیکھا نہیں تھا۔
Flag Counter