Maktaba Wahhabi

420 - 485
﴿فَصَبْرٌ جَمِیْلٌ وَاللّٰہُ الْمُسْتَعَانُ عَلٰی مَا تَصِفُوْنَ﴾ (یوسف:۱۸) ’’لہٰذا میں ایسا صبر کروں گا جس میں کوئی شکایت نہ ہو گی اور تمہاری بناوٹی باتوں پر خدا سے ہی امداد کی درخواست ہے۔‘‘ ایسے ہی موسیٰ علیہ السلام سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھا کرتے: ((اَللّٰہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ وَاِلَیْکَ الْمُشْتَکٰی وَاَنْتَ الْمُسْتَعَانُ وَبِکَ الْمُسْتَغاثُ وَعَلَیْکَ التُّکْلَانُ۔)) ’’خدایا! تمام حمد و ثنا تیرے لیے ہے۔ تو ہی ہماری شکایتوں کا مرجع ہے۔ تو ہی ہمارا سہارا ہے اور تو ہی ہمارا فریاد رس۔ تجھی پر بھروسا ہے۔ نیکی کرنے کی توفیق اور گناہ سے بچنے کی طاقت محض تیری امداد سے ہے۔‘‘ علیٰ ہذا القیاس! جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو طائف میں کفار کے ہاتھوں تکلیف پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: ((اَللّٰہُمَّ اَلَیْکَ اَشْکُوْا ضُعْفَ قُوَّتِیْ وَقِلَّۃَ حِیْلَتِیْ اَنْتَ رَبُّ الْمُسْتَضْعَفِیْنَ وَاَنْتَ رَبِّیْ اَللّٰہُمَّ اِلیٰ مَنْ تَکِلْنِیْ؟ اِلیٰ بَعِیدٍ یَتَجْھَمِّنِیْ اَمْ اِلیٰ مَنْ عَدُوٍّ مَلَّکْتَہٗ اَمْرِیْ اِنْ لَمْ یَکُنْ بِکَ غَضَبٌ عَلَیَّ اُبَالِیْ غَیْرَ اَنَّ عَافِیَتَکَ ھِیَ اَوْسَعُ لِیْ اَعُوْذُ بِنُوْرِ وَجْھِکَ الَّذِیْ اَشْرَقَتِ الظُّلُمٰتُ لَہٗ وَصَلَحَِ عَلَیْہِ اَمْرُ الدُّنْیَا اَنْ یَنْزِلَ بِیْ سَخَطُکَ اَوْ یَحِلَّ عَلَیَّ غَضَبُکَ لَکَ الْغَنِیٰ حَتیّٰ تَرْضیٰ۔)) ’’الٰہی! میں تجھی سے اپنی بیکسی و بیچارگی و کسمپرسی کا شکوہ کرتا ہوں ۔ تو ہی میرا اور کمزوروں کا رب ہے۔ اے مولا! تو مجھے کس کے سپرد کرنا چاہتا ہے؟ کیا ایسے بعید آدمی کی طرف جو ترش روئی سے پیش آئے یا ایسے معاملات کامالک بنا دیا گیا ہو۔ اگر تو مجھ پر خشم آلود نہیں تو مجھے کسی کی پروا نہیں ۔ البتہ تجھ سے عافیت
Flag Counter