حرام ٹھہراتے۔ ان سے پہلوں نے بھی ایسا ہی (حیلہ) کیا۔‘‘
نیز ارشاد ہے:
﴿سَیَقُوْلُ الَّذِیْنَ اَشْرَکُوْا لَوْشَآئَ اللّٰہُ مَآ اَشْرَکْنَا وَلَآ اٰبَآؤُنَا وَ لَا حَرَّمْنَا مِنْ شَیْئٍ کَذٰلِکَ کَذَّبَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ حَتّٰی ذَاقُوْا بَاْسَنَا قُلْ ہَلْ عِنْدَکُمْ مِّنْ عِلْمٍ فَتُخْرِجُوْہُ لَنَا اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا تَخْرُصُوْنَ قُلْ فَلِلّٰہِ الْحُجَّۃُ الْبَالِغَۃُ فَلَوْشَآئَ لَہَدٰیکُمْ اَجْمَعِیْنَ ﴾
(الانعام:۱۴۸،۱۴۹)
’’عنقریب مشرکین یہ حجت پیش کریں گے کہ خدائی مشیت ہوتی تو ہم اور ہمارے آبا (و اجداد) نہ شرک کرتے نہ (از خود) کسی شے کو حرام کرتے۔ ان سے پہلے لوگوں نے بھی (پیغمبروں کو) ایسے ہی جھٹلایا یہاں تک کہ ہمارے عذاب کا مزہ چکھ کر رہے۔ (اے پیغمبر) ان سے پوچھو: تمہارے پاس ( کوئی کتابی) سند بھی ہے کہ ہمارے دکھانے کے لیے نکالو۔ تم تو صرف ظن کی پیروی کرتے ہو اور اٹکلیں دوڑاتے ہو۔ ( اے پیغمبر!) آپ کہیے حجت کاملہ تو خدا ہی کی حجت ہے۔ وہ چاہتا تو تم سب کو راہ راست پر لے آتا۔‘‘
|