Maktaba Wahhabi

381 - 485
جواب:…(( اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ)) (تمام حمد و ثنا کا سزا وار خدائے رب العالمین ہے)یہ لوگ اسی اعتقادپر جمے رہے تو یہود و نصاریٰ سے بڑھ کر کافر ہوں گے۔کیونکہ یہود و نصاریٰ تو امر ونہی،وعد و وعید، ثواب و عذاب پر ایمان رکھتے ہیں لیکن انہوں نے تحریف و تبدیل کر کے بعض کو تو مان لیا اور بعض کا انکار کر دیا۔چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْفُرُوْنَ بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّفَرِّقُوْا بَیْنَ اللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ یَقُوْلُوْنَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَّ نَکْفُرُ بِبَعْضٍ وَّ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّتَّخِذُوْا بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلًااُولٰٓئِکَ ہُمُ الْکٰفِرُوْنَ حَقًّا وَ اَعْتَدْنَا لِلْکٰفِرِیْنَ عَذَابًا مُّہِیْنًاوَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ لَمْ یُفَرِّقُوْا بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْہُمْ اُولٰٓئِکَ سَوْفَ یُؤْتِیْہِِمْ اُجُوْرَہُمْ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا ﴾ (النساء:۱۵۰تا ۱۵۲) ’’بے شک جو لوگ خدا اور اس کے رسولوں کے منکر ہیں اور خدا اور اس کے رسولوں میں جدائی ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور کہتے ہیں ہم بعض کو مانتے ہیں اور بعض کو نہیں مان سکتے اور ان کا ارادہ ہے کہ رسولوں میں فرق کر کے اس کے درمیان اور راستہ اختیار کر لیں وہ پکے کافر ہیں اور ہم نے کافروں کے لیے رسوا کنندہ عذاب تیار کر رکھا ہے۔ (مگر) جو خدا اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے اور رسولوں میں باہمی فرق بھی نہ کیا، ایسے لوگوں کو اللہ عنقریب آخرت میں اجر دے گا اور خدا بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔‘‘ جب بعض کو ماننے والااور بعض سے کفر کرنے والا پکاکافر ہے، تو وہ شخص کیسے مومن ہو سکتا ہے جو سبب کا انکار کر دے اور جو شخص خدا کے امر و نہی اور وعدہ و وعید کااقرار نہ کرے، بلکہ تقدیر کی آڑ بنا کر ان کا تارک ہو رہے تو اس سے کہیں بڑھ کر کافر ہے جو بعض پر ایمان لا کر بعض سے انکار کر دے۔پھر لوگوں کے قول کا بطلان ایک نہیں ، کئی وجوہ سے بالکل عیاں ہو جاتا ہے۔
Flag Counter