Maktaba Wahhabi

221 - 485
﴿ ٰٓیاََیُّہَا النَّاسُ اِِنَّا خَلَقْنَاکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ وَّاُنثَی وَجَعَلْنَاکُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوْا اِِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقَاکُمْ﴾ (الحجرات:۱۳) ’’اے لوگو! ہم نے تم سب کو ایک ہی نر اور مادہ سے پیدا کیا، اور اس لیے تم کو قوموں اور قبیلوں میں تقسیم کیا کہ تم ایک دوسرے کو پہچان سکو(ا س لیے نہیں کہ اس کے ذریعہ سے تم ایک دوسرے پر فخر کرو اور ایک دوسر ے کی تحقیر کرو)بے شک اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ معزز وہی ہے جو سب سے زیادہ متقی ہو۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ’’کسی عربی کو کسی عجمی پر فضیلت نہیں اور نہ بالعکس۔ اسی طرح کسی گورے کو کا لے حبشی پر فوقیت حاصل نہیں۔ امتیاز کی چیز صرف تقویٰ اور نیک عمل ہے سب لوگ آدم کے بیٹے ہیں اور آدم علیہ السلام مٹی سے پیدا کیے گئے ہیں ۔‘‘[1] ابو الدرداء اور سلمان فارسی رضی اللہ عنہما کے درمیان آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عقد مواخات کیا تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت کے زمانے میں سلمان فارسی رضی اللہ عنہ عراق میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے نائب تھے اور ابوالدرداء رضی اللہ عنہ شام میں رہتے تھے۔ مؤخر الذکر نے اوّل الذکر کو لکھا کہ آؤ پاک سر زمین میں چلے آؤ۔ سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے اس کے جواب میں لکھا کہ کوئی سر زمین کسی کو پاک نہیں بناتی،صرف نیک عمل ہی ایک ایسی چیز ہے جو انسان کو پاک اور مقدس بناتا ہے۔[2]
Flag Counter