Maktaba Wahhabi

152 - 485
وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ)) ابراہیم علیہ السلام نے اس وقت کہے تھے جب ان کو کفار نے آگ میں پھینک دیا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی کلمات اس وقت کہے جب لوگوں نے ان سے کہا ((اِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوْا لَکُمْ)) ’’تمہارے مخالف لوگوں نے تم سے لڑنے کے لیے جمعیت فراہم کر لی ہے۔‘‘ ۲۔ صحیح بخاری میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بے قراری کے وقت یوں کہا کرتے تھے: (( لَا اِلٰہَ الَّا اللّٰہُ الْعَظِیْمُ الْحَکِیْمُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم۔)) اور مروی ہے کہ آپ نے اس قسم کے ادعیہ بعض اہل بیت کو بھی سکھائے تھے۔ ۳۔ سنن میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکلیف کے وقت پڑھا کرتے تھے: ((یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ۔)) ۴۔ اور مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو یہ دعا سکھائی : ((یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ یَا بَدِیْعُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ اَصْلِحْ لِیْ شَانِیْ کُلَّہٗ وَلَا تَکِلْنِیْ اِلٰی نَفْسِیْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ وَلَا اِلٰی اَحَدٍ مِّنْ خَلْقِکَ۔)) ۵۔ مسند احمد اور ابن ابی حاتم میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛ جو شخص ہم و غم میں کلمات ذیل کہے، اللہ تعالیٰ اس کے فکر و غم کو دور کر دیتا ہے اور اس کی مصیبت کے عوض راحت و عیش عطا کرتا ہے۔ کلمات یہ ہیں : ((اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ عَبْدُکَ، وَابْنُ عَبْدِکَ، وَابْنُ اَمَتِکَ، نَاصِیَتِیْ بِیَدِکَ، مَاضٍ فِیْ حُکْمُکَ، عَدْلٌ فِیَّ قَضَائُ کَ، اَسْئَلُکَ بِکُلِّ اِسْمٍ ھُوَ لَکَ، سَمَّیْتَ بِہٖ نَفْسَکَ، وَاَنْزَلْتَہٗ فِیَّ کِتَابَکَ، وَعَلَّمْتَہٗ
Flag Counter