Maktaba Wahhabi

97 - 896
مکتوب نمبر6: 84؍3؍28 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم محترم المقام جناب حافظ صاحب! وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! جناب کا تحریر کردہ خط مؤرخہ 84؍3؍27کو ملا۔ میں آپ کے تمام خطوط غورسے پڑھتا ہوں۔ لیکن آپ میرا کوئی بھی غور سے نہیں پڑھتے۔ آپ لوگوں کےدلوں میں جتنا تعصب امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا ہے۔ اتنا تعصب کسی امام کا نہیں اگر ہم تقلید کی وجہ سے بدعتی اور مشرک ہیں تو کیا شافعی، مالکی، حنبلی، مقلدین بدعتی اور مشرک نہیں۔ پیران سید عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ پر بھی فتوی لگائیں۔ پیر صاحب رحمۃ اللہ علیہ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے مقلد تھے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ شافعی المسلک تھے۔ امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے متعلق آپ لوگ کہتے ہیں۔ کہ وہ یتیم فی الحدیث تھے۔ آپ کو صرف سترہ حدیثیں یاد تھیں۔ ایک بات پوچھتا ہوں۔ کہ شرع میں اجتہاد ہے یا نہیں۔ دوٹوک جواب دیں۔ سب مسائل قرآن پاک میں اور حدیث شریف میں مذکورنہیں۔ جو حدیث میں نے لکھی تھی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کے نویں سال حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کا گورنر بنا کر بھیجاتھا۔ میرے چوتھے خط میں ساری تفصیل پڑھ لیں۔ تیسری چیز کیا تھی۔ خدا کا خوف دل میں رکھتے ہوئےوہ چیز بتائیے۔ تاکہ میری اور آپ کی بحث ختم ہوجائے۔ جب آپ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا کوئی قول اور فعل نہیں مانتے۔ تو اماموں کا قول کیسے مانیں گے۔ مجتہد سے غلطی بھی ہو سکتی ہے۔ لیکن انبیاء علیہم السلام خطا سے معصوم ہوتے ہیں۔
Flag Counter