Maktaba Wahhabi

295 - 896
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تقریب (از عبدالسلام بھٹوی) اللہ تعالیٰ نے”إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ “ کہہ کر اپنے نازل کردہ ذکر کی حفاظت کاجو وعدہ فرمایا تھا اسے نہایت معجزانہ طریقے سے پورا فرمایا۔ ذکر کا جو حصہ قرآن مجید کی صورت میں ہے اس کی حفاظت اس طرح فرمائی کہ صحابہ کے زمانہ سے لے کر ہمیشہ کے لیے اپنی کتاب کی محبت اور اس کے حفظ کا شوق دلوں میں رکھ دیا اور اپنی کتاب کو اتنا آسان فرمادیا کہ بچے جوان بوڑھے سب اسے یاد کرسکتے ہیں اور عربی اور عجمی سب اپنی اپنی استعداد کے مطابق اس سے فیض یاب ہوتے ہیں اور جو حصہ حدیث کی صورت میں ہے اس کی حفاظت کے لیے ہر دور میں ایسی برگزیدہ ہستیوں کو مقرر فرمایا جنھوں نے اس فریضہ کا حق ادا کردیا۔ علم حدیث حاصل کرنے کے لیے ہزاروں میلوں کے لیے سفر کیے۔ راویان حدیث کی عدالت وضبط معلوم کرنے کے لیے لاکھوں آدمیوں کی زندگی کے حالات کو ضبط کیا۔ اتصال معلوم کرنے کے لیے ان کے سنین ولادت ووفات، مختلف شہروں کی طرف ان کی رحلت اور مختلف اساتذہ سے ان کی ملاقات کا پتہ چلایا اور اسے قلم بند کیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث میں کذب جلی وخفی کے تمام رخنے بندکرنے کے لیے قرآن وسنت سے استباط کرکے قواعدوضع کیے جو اصول حدیث کے نام سے موسوم ہیں۔ غرض علمائے امت نے یہ ایسا محیر العقول کارنامہ سرانجام دیا کہ غیرمسلموں کے اہل نظربھی معترف ہیں کہ مسیحی اوریہودی حضرات اپنے اپنے پیغمبر کے ایک فرمان کی
Flag Counter