Maktaba Wahhabi

490 - 896
4۔ تعارف وتبصرہ: از قلم شیخ الحدیث فخر الاماثل استاذ الاساتذہ حضرت مولانا محمد چراغ صاحب مدظلہ العالیٰ ”نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم۔ محترم مولانا غلام سرور صاحب کا رسالہ تراویح کے بارےمیں میں نے دیکھا مصنف محترم نے رسالہ زیر تبصرہ میں تراویح کی بیس رکعت ثابت کرنے میں خلفاءراشدین رضوان اللہ عنھم اجمعین کے تعامل کو صحیح الاسانید روایات سے ثابت کرنے میں جس عرق ریزی سے کام لیا ہے یہ ایک کامیاب کوشش ہے اور حسب ارشاد نبی صلی اللہ علیہ وسلم (عَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الرَّاشِدِينَ الْمَهْدِيينَ) كی روشنی میں مسئلہ کی وضاحت کرنے کی کوشش کی ہے اللہ تعالیٰ انہیں جزائے خیر دے مصنف نے اپنے قلم کوکسی طعن وطنز سے محفوظ رکھنے کی پوری پوری کوشش کی ہے اور موجودہ زمانے کے ارباب قلم کے طرزتحریر سےحتیٰ الامکان بچنے کی پوری پوری کوشش کی ہے جس میں اپنے اختلاف رکھنے والوں کوقلم کے نشتروں سےزخمی کرنے کا وطیرہ اختیار کیا جاتا ہے مؤلف محترم نے نہایت سنجیدہ طریقہ سے مسئلہ کو واضح کرنے کی سعی کی ہے۔ (جَزَاهُ اللّٰهُ عَنّيِْ وَعَنْ سَائِرِ الْمُسْلِمِيْنَ) فقط محمد چراغ مہتمم مدرسہ عربیہ رجسٹرڈ گوجرانوالہ(رسالہ مذکورہ ص 2) مولانا محمد چراغ صاحب کے تبصرہ کاجائزہ حضرت المؤلف نے اپنے پورے رسالہ میں کوئی بھی ایک حسن السند روایت ایسی پیش نہیں فرمائی جس سے واقعتاً بیس رکعات تراویح کا سب خلفاء راشدین یاکسی ایک خلیفہ راشد کا تعامل ہونا ثابت ہوتا ہوچہ جائیکہ انہوں نے بیس رکعات تراویح کے خلفاءراشدین یا خلیفہ راشد کے تعامل ہونے
Flag Counter