Maktaba Wahhabi

510 - 896
اور روایت نسائی میں زیر عنوان (رفع اليدين حيال الأذنين) مذکور ہے مگر صاحب تحرير نے وہ نقل فرمائی کیونکہ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا باآوازبلند آمین کہنا بھی موجود ہے جس سے ان بزرگوں کو زبردست کد ہے۔ گوروایت یہ بھی بوجہ انقطاع ضعیف ہی ہے باقی بآواز بلند آمین کہنے کی اورصحیح احادیث بھی موجود ہیں۔ پیش کردہ روایت نمبر 2 کاحال صاحب تحریر فرماتے ہیں”حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تھے تو تکبیر کہتے تھے اور دونوں ہاتھ اُٹھاتے تھے یہاں تک کہ انگوٹھوں کو کانوں کے برابر کرتے تھے پھر ثناء پڑھتے تھے“۔ (دارقطنی ج1 ص 300) علامہ زیلعی حنفی نصب الرایہ ج 1 ص 320 میں انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی مذکورہ بالا روایت کو دارقطنی کےحوالہ سے نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں:”دارقطنی نے کہا اس کی سند کلھم ثقہ ہیں انتہیٰ۔ اورحسین بن علی بن الاسود۔ اس روایت کی سند میں ایک راوی۔ مروزی نے کہا اس کی بابت امام احمد پوچھے گئے تو انہوں نے فرمایا میں اس کو نہیں پہچانتا، ابوحاتم نے کہا صدوق ہے، ابن عدی نے کہا حدیث چراتاہے اور اس کی احادیث پر متابعت نہیں کی جاتی، ازدی نے کہا انتہائی ضعیف ہے وہ اس کی حدیث میں کلام کرتےہیں، ابن حبان نے اس کو ثقات میں ذکر کیا اور کہا بسااوقات اس نے خطا کی ہے۔ انتہیٰ اور ابن ابی حاتم نے اپنی علل میں کہا میں نے اپنے باپ سے سنا انہوں نے ایک حدیث ذکر کی اور فرمایا اس کو محمد بن الصلت نے ابوخالد الاحمر سے روایت کیا اس نے حمید سے اس نے انس رضی اللہ عنہ سے افتتاح صلوٰۃ میں: (سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ.....الخ) اور یہ کہ آپ کانوں کے برابر تک ہاتھ اٹھاتے تھے اس کے بعد ابوحاتم نے فرمایا یہ حدیث جھوٹ ہے اس کی کوئی اصل وبنیاد نہیں اور محمد بن الصلت لا بأس به ہے میں نے
Flag Counter