Maktaba Wahhabi

893 - 896
سوال از ماسٹر محمد خالد صاحب بسم اللہ الرحمٰن الرحیم حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِاللّٰہ قَالَ ثَنَا سُفْيَانُ قَالَ ثَنَا الزُّهْرِيِّ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ (صحيح البخاري جلد اوّل كتاب الاذان باب وجوب القراءة۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ) ”ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہ ہم سے زہری نے بیان کیا محمود بن ربیع سے انہوں نے حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے سورہ فاتحہ نہ پڑھی اس کی نماز نہیں ہوئی“۔ مندرجہ بالا فرمان حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے جس سےثابت ہوتا ہے کہ جس نے سورۃ فاتحہ نہ پڑھی اس کی نماز نہیں ہوتی ہے اور حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد ہے: (وأدنى ما يجزئ من القراءة في الصلاة آية عند أبي حنيفة) (هداية اولين ص81 كتاب الصلاة فصل في القراءة) ”یعنی نماز میں اگر ایک آیت پڑھ لی جائے تو نماز ہوجاتی ہے“ نبی علیہ السلام نے سات آیتوں والی سورہ فاتحہ کو نماز کے لیے ضروری قراردیاہے اور حضرت الامام نے صرف ایک آیت کو ضروری قراردیا ہے وضاحت فرمائی جائے۔ آج مورخہء 22؍ جولائی 1985ءتحریر مندرجہ بالا کی نقل جناب مشتاق احمد صاحب ساکن کو ہلو والا گوجرانوالہ نے برائے تحریری جواب موصول ہوئی۔ (دستخط مشتاق صاحب) الراقم محمد خالد ساکن سرفراز کالونی جی ٹی روڈ گوجرانوالہ
Flag Counter