چھٹی شہادت:
صاحب الجوہر النقی علامہ علاؤالدین ماردینی صاحب حنفی بیہقی کے حوالہ[1] سےحضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں:
(اعترضوا عليه [أي الحديث] من ثلاثة أوجه: أحدها : أن ابن المبارك قال: لم يثبت عندي . الثاني : أن المنذري ذكر قول ابن المبارك ثم قال: وقال غيره: لم يسمع عبد الرحمن من علقمة من علقمة الثالث قال الحاكم : عاصم لم يخرج حديثه في الصحيح والجواب عن الثلاثة أن عدم ثبوته[2] عند ابن المبارك معارض ثبوته عند غيره، فإن ابن حزم صححه في المحلى، وحسنه الترمذي) الخ
علامہ ماردینی حنفی کا یہ کلام صریح ہے کہ جس روایت اور جن الفاظ کو ابن حزم نےصحیح اور ترمذی نےحسن کہا اسی روایت اور انہی الفاظ سےمتعلق حضرت عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ نے (وَلَمْ يَثْبُتْ حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ) الخ فرمایا توعلامہ ماردینی حنفی کا نظریہ بھی یہی ہے کہ حضرت عبداللہ بن مبارک کا فیصلہ (وَلَمْ يَثْبُتْ حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ الخ) ترمذی، ابوداؤد اور نسائی والی روایت سے بھی متعلق ہے۔
دوباتیں:
1۔ نصب الرایہ کے حوالہ سے معارف السنن میں حافظ ابن د قیق العید کے قول کے الفاظ(عدم ثبوته عند ابن المبارك لا یمنع من ثبوته عند غيره) آپ ملاحظہ فرماچکے ہیں۔ ان کو سامنےرکھیں اور حافظ ابن دقیق العید ہی
|