Maktaba Wahhabi

733 - 896
1۔ اولاً، جس چیز کا قاری صاحب سے مطالبہ تھا ان کی یہ عبارت اس کا جواب نہیں کیونکہ انہوں نے ہمارے اس چوتھے جواب والے مطالبہ کے پیش نظر(رَافِعِي أَيْدِيكُمْ) الخ میں رکوع والا رفع الیدین مراد ہونے کی دلیل بیان کرنا تھی اور ان کی پیش کردہ عبارت میں یہ چیز ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتی صرف رفع الیدین کے لفظ سے رکوع والے رفع الیدین کو مراد لے لینا دُرست نہیں اوراگر قاری صاحب نے قاعدہ(العبرة بعموم اللفظ) الخ كو اس مقام پر خواه مخواه چسپاں كرنا ہی ہے تو پھر وتروں کی تیسری رکعت والے رفع الیدین کو بھی سکون کے خلاف خشوع نماز کے مخالف اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناراضگی کا باعث ومصداق بنانا ہوگا۔ آخر لفظ”رفع الیدین“ قاعدہ(العبرة بعموم اللفظ) الخ کی رُو سے تو اس وتروں والے رفع الیدین کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے نا۔ 2۔ ثانیاً، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما کی رفع الیدین سے منع والی مرفوع روایت اور ان کے تفسیر ی فتویٰ کے حوالے پیش کریں نیز ان دونوں کاقابل احتجاج ہونا ثابت فرمائیں جبکہ آپ نے اپنے اس رقعہ میں ان دونوں کاموں سے کوئی سا کام بھی نہیں کیا تو ان کی خدمت میں گزارش ہے کہ صرف دوسروں کو ہی تحقیق کا میدان یاد نہ دلائیں خود بھی اسےیاد رکھیں۔ اس مقام پر خلاصہ کلام یہ ہے کہ جوبات بندہ کے اس چوتھے جواب میں کہی گئی تھی۔ قاری صاحب اس کا جواب دینے میں بالکل ہی ناکام رہے کیونکہ(رَافِعِي أَيْدِيكُمْ) الخ میں رکوع والا رفع الیدین مراد ہونے کی دلیل کا کوئی معمولی سا حصہ بھی وہ ابھی تک پیش نہیں فرما سکے تو(رَافِعِي أَيْدِيكُمْ) الخ میں رکوع والا رفع الیدین مراد ہونے کی دلیل پیش کرنا ابھی تک قاری صاحب کے ذمہ ہے۔ پانچواں جواب: بندہ نے اپنے پہلے رقعہ میں لکھا تھا:
Flag Counter