Maktaba Wahhabi

512 - 896
کانوں تک ہاتھ اُٹھانے کی صحیح احادیث کندھوں اور کانوں تک ہاتھ اُٹھانا دونوں طریقے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں البتہ صاحبِ تحریر کا ان کو تکبیر تحریمہ کے ساتھ مخصوص ومقید کرنابے بنیاد ہے جیساکہ واضح کیا جائےگا ان شاء اللہ صاحب تحریر نے کانوں تک ہاتھ اُٹھانے کی دوروایتیں پیش کی تھیں جو دونوں ہی ضعیف ہیں جیساکہ بدلائل واضح کیا جاچکا ہے اس لیے ضرورت تھی کہ کانوں تک ہاتھ اُٹھانے کی چند ایک صحیح احادیث پیش کی جائیں لہٰذا نیچے وہ درج کی جاتی ہیں: پہلی حدیث: (عن مالكِ بنِ الحُويرثِ: ((أنَّ رَسولَ اللّٰهِ صلَّى اللّٰهُ عليه وسلَّم كان إذا كبَّرَ رفَعَ يديه حتى يحاذِيَ بهما أذُنَيه، وإذا ركعَ رفَعَ يَدَيه حتى يحاذِيَ بهما أُذُنَيه، وإذا رفَعَ رأسَه مِنَ الرُّكوعِ فقال: سَمِعَ اللّٰه لِمَن حَمِدَه، فعَلَ مثلَ ذلك) (صحیح مسلم ج1 ص 168) ”مالک بن حویرث(رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تکبیر کہتے تھے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اُٹھاتے تھے حتیٰ کہ ان دونوں کو ا پنے کانوں کے برابر لے جاتے اور جب رکوع کرتے تو ا پنے دونوں ہاتھوں کو اُٹھاتے حتیٰ کہ ان کو ا پنے کانوں کے برابرلے جاتے اورجب رکوع سے سر اٹھاتے پس سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو بھی اس کے مثل کرتے“۔ سوال وجواب: اس حدیث کی سند میں ایک راوی قتادہ بن دعامہ سدوسی مدلس ہیں اوربلفظ عن روایت کرتے ہیں؟جواباً گزارش ہے کہ یہی حدیث امام نسائی نے کتاب الافتتاح میں زیر عنوان” رفع الیدین حیال الاذنین“ روایت کی ہے جس میں قتادہ موصوف نے سماع کی تصریح فرمادی ہے نیزنسائی کی اس سند میں قتادہ سے بیان کرنے والے
Flag Counter