Maktaba Wahhabi

839 - 896
ہوتا ہے کہ ان کے نسخہ میں بھی یہ الفاظ موجودتھے۔ 3۔ علامہ شوکانی نے فرمایاہے: (وتصريح ابي داؤد بانه ليس بصحيح) (نيل الاوطار ص 194 مجلد اول ج 2) ”یعنی ابوداؤد نے تصریح کی ہے کہ یہ صحیح نہیں۔ “ معلوم ہوا کہ شوکانی کے نسخہ میں یہ الفاظ موجود تھے۔ 4۔ مشکوٰۃ ص 69 میں ہے: (وقال أبو داود: ليس هو بصحيح على هذا المعنى) ”یعنی ابوداؤد نے فرمایا یہ حدیث اس معنی پر صحیح نہیں۔ معلوم ہوا خطیب تبریزی کے نسخہ ابوداؤد میں یہ الفاظ موجود تھے۔ 5۔ ملا علی قاری حنفی نے مشکوٰۃ کی شرح مرقاۃ میں صاحب مشکوٰۃ پر تعاقب کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ علامہ میرک حنفی نے کہاہے کہ ابوداؤد میں صرف یہ لفظ ہیں (لَيْسَ بِصَحِيحٍ) یعنی یہ صحیح نہیں۔ ثابت ہوا کہ علامہ میرک حنفی کے پاس ابوداؤد کا جو نسخہ تھا اس میں بھی یہ لفظ موجود تھے کہ”یہ صحیح نہیں“ ورنہ وہ فرماتے کہ ابوداؤد میں یہ الفاظ سرے سے موجود ہی نہیں۔ ان حوالہ جات سے عبداللہ بن مسعود کی حدیث کے متعلق ابوداؤد کا یہ فیصلہ ان کی کتاب کے کئی صحیح نسخوں میں موجود ہونا یقیناً ثابت ہوتا ہے۔ ورنہ یہ کہنا پڑے گا کہ ابن عبدالبر، حافظ ابن حجر، شوکانی، صاحب مشکوٰۃ اور میرک حنفی سب خائن تھے۔ اور اگر یہ الفاظ ابوداؤد پر بہتان ہیں تو مندرجہ بالا بزرگوں نے جن میں حنفی بزرگ بھی ہیں یہ بہتان ابوداؤد پر لگایا ہے۔ تقلید کیا ہے؟ قاضی صاحب فرماتے ہیں: ”آپ نے تحفۃ الاحوذی کی تقلید کرکے فرمایا کہ ابوداؤد نے ابن مسعود کی
Flag Counter