Maktaba Wahhabi

858 - 896
میں گوجرانوالہ کے فن حدیث سے کچھ مناسبت رکھنے والے دیوبندی علماء سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ حضرت حمیداللہ صاحب الموصوف بالقابہ کو ضعیف اور غریب کے درمیان نسبت ضرور سمجھادیں۔ بخاری: قاضی صاحب نے جو نقل کیا تھا کہ”امام بخاری نے لکھا ہے کہ اس کی سند متصل نہیں“۔ اس پر میں نے لکھاتھا: اور آپ نے جو فرمایا ہے کہ امام بخاری نے لکھا ہے کہ اس کی سند متصل نہیں اس کا حوالہ بھی آپ کے ذمہ ہے کہ امام بخاری رحمۃاللہ علیہ کے لفظ باحوالہ نقل فرمائیں تاکہ دیکھا جائے کہ ان الفاظ کایہی ترجمہ ہے کہ اس کی سند متصل نہیں؟(ایک دین ص 48) قاضی صاحب نے اپنے اصل ماخذ آثار السنن کی تعلیقات سے بخاری کا قول نقل کیاہے: (وقال البخاري : محمد بن عبداللہ بن الحسن لا يتابع عليه، وقال: لا أدري أسمع من أبي الزناد، أم لا؟) اور ترجمہ یہ کیاہے؛ ”امام بخاری فرماتے ہیں محمد بن عبداللہ بن الحسن لا يتابع عليه اور فرمایا کہ معلوم نہیں ابوالزناد[1] نے سنایا نہیں“۔ (اظہار المرام ص 30) معلوم ہوا کہ بخاری نے اس روایت کے متعلق جو کچھ فرمایا دو باتوں پر مشتمل ہے پہلی بات یہ کہ اس روایت میں محمد بن عبداللہ بن حسن جو نفس زکیہ کے نام سے مشہورہیں ثقہ ہیں اور ظاہر ہے کہ راوی ثقہ ہوتو اس کا متابع نہ بھی موجود ہوتو روایت
Flag Counter