Maktaba Wahhabi

774 - 896
چیزوں میں صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کےدرمیان اختلاف نہیں تھا وہ سب اُصول ِ دین ہیں بہرحال آپ سے گزارش ہے کہ اصول دین اور فروع دین کی جامع مانع تعریف ضرور بتائیں اور یہ بھی بتائیں کہ آپ نے وہ تعریف کس آیت یا حدیث سے اخذ کی ہے۔ 2۔ فروع دین میں اختلاف کی جو مثالیں آپ نے دی ہیں ان پر بھی توجہ فرمائیں آپ کو ان کے ڈانڈے اُصول دین سے ملے ہوئے نظر آئیں گے۔ فروع قراردادہ مسائل کا اصول قراردادہ مسائل سے تعلق: الف۔ رفع یدین رسول اللہ ﷺکی سنت متواترہ ہے جیسا کہ مولانا یوسف نوری، معارف السنن ج2 ص 459 میں فرماتے ہیں: (وقال في نيل الفرقدين ص:22، ان الرفع متواتر اسناداً وعملا ولا يشك فيه) یعنی مولانا انور شاہ کشمیری نے نیل الفرقدین میں فرمایا ہے کہ یقیناً رفع الیدین اسناد اور عمل کے لحاظ سے متواتر ہے، اور اس میں شک نہیں کیا جاسکتا۔ کیا متواترہ سنت سے انکار فروعی مسئلہ ہے: اب ایک چیز ہے رفع یدین کرنا یا نہ کرنا، اور ایک ہے اس متواترہ سنت کا انکار کردینا۔ کیامتواترہ سنت کا انکار کردینا بھی فروع دین میں شامل ہے۔ میں وضاحت کے لیے ایک مثال پیش کرتا ہوں۔ مولانا انور شاہ کشمیری فرماتے ہیں: ( وَالسِّواك ُسُنَّةٌُ، وَاعْتِقَادُ سنيته فرض(لأنه ثابت متواتر بانحاءِ التواتر) وتحصيل علمها سنة وجحودها كفر) (فیض الباری ج1 ص 71) ”یعنی مسواک سنت ہے اور اس کے سنت ہونے کا عقیدہ رکھنا فرض ہے(کیونکہ یہ کئی طرح کے تواتر کے ساتھ متواتر ہے) اور اس کاعلم حاصل کرنا سنت ہے
Flag Counter