Maktaba Wahhabi

645 - 896
رشید حضرت عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ کا مندرجہ ذیل قول بھی موجود ہے۔ (وقَالَ عَبْدُ اللّٰهِ بْنُ الْمُبَارَكِ: قَدْ ثَبَتَ حَدِيثُ مَنْ يَرْفَعُ، وَذَكَرَ حَدِيثَ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، وَلَمْ يَثْبُتْ حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَرْفَعْ إِلاَّ فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ) ”حضرت الامام عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں جو لوگ رفع الیدین کرتے ہیں بلاشبہ ان کی حدیث ثابت ہے اورانہوں نے امام زہری کی سالم سے اس کے باپ (حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما) سے (رفع الیدین کرنے کی) حدیث بیان فرمائی اور کہا کہ حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ کی حدیث کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےصرف پہلی مرتبہ ہاتھ اُٹھائے ثابت نہیں۔ اس مقام پر بعض لوگ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی روایت میں قولی اور فعلی والی بات بنا کر حضرت عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ کے مذکورہ بالا فیصلہ کا جواب دینے کی کوشش کرتے ہیں مگرحضرت الحافظ عبداللہ صاحب روپڑی رحمۃ اللہ علیہ نے ان کی اس کوشش کو اپنے رسالہ ”آمین بالجہر اور رفع الیدین“ میں ناکام بنادیا ہے آپ اس کا ضرور بالضرور مطالعہ فرمائیں۔ “(میرا رقعہ نمبر 1ص 3) اس جواب کو پڑھ کر قاری صاحب نے وہی بات کہی جس کے مردود ہونے کا ذکر اجمالاً تو بندہ نے پہلے ہی اپنے مذکور بالا بیان”اس مقام پر بعض الخ“ میں کردیا تھا تو خیر کوئی بات نہیں اب اس کے مردود ہونے کو ذرا تفصیل سے سن لیں تو اس سلسلہ میں قاری صاحب کا مقصود واضح ترین الفاظ میں مندرجہ ذیل ہے چنانچہ قاری صاحب کے اس پانچویں رقعہ میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت کے پانچ الفاظ ذکر کیے گئے ہیں۔ 1۔ پہلے لفظ: (أَلاَ أُصَلِّي بِكُمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ
Flag Counter