Maktaba Wahhabi

781 - 896
تصرف کر کے جسد عنصری تیار کر لیا ہو۔ “(ص1222ارواح ثلثہ) اس واقع کو بیان کرنے والے ہیں قاری محمد طیب صاحب مہتمم دارالعلوم دیوبند۔ بیان کرتے ہیں اپنے چچا مولانا حبیب الرحمٰن صاحب سے وہ بھی اپنے زمانے کے مہتمم دارالعلوم دیوبند تھے۔ انھوں نے واقعہ بیان کیا مولانا رفیع الدین کا، وہ بھی اپنے زمانہ کے مہتمم دار العلوم دیوبند، واقعہ سنایا گیا مولانا محمود الحسن کو جو صدر المدرسین دیوبند اور شیخ الہند سے ملقب ہیں انھوں نے واقعہ سن کر اپنے شریک منازعہ ہونے سے توبہ کی۔ ان سب حضرات کا عقیدہ یہی تھا کہ مردے جسد عنصری کے ساتھ آتے ہیں۔ پچھلوں کی خبر رکھتے ہیں۔ ان کے جھگڑوں کو مٹانے کے لیے دخل بھی دیتے ہیں۔ اور جسد عنصری کے ساتھ آنے والے بھی بانی دیوبند مولانا قاسم نانوتوی اور حکیم الامت حضرت تھانوی نے روح میں یہ قوت بھی مان لی کہ وہ جب چاہے عناصر (مٹی، پانی، آگ، ہوا) میں تصرف کر کے ایک جسم تیار کر لے۔ اب فرمائیے بزرگوں کا عالم الغیب ہونا، مصیبت کے وقت ان کا مدد کو آنا، اس سے نکلتا ہے یا نہیں؟ ان پانچ حکایتوں میں سے دوسری اور پانچویں حکایت ارواح ثلاثہ سے ہے جو میرے پاس موجود ہے۔ باقی تین حوالے میں نے ایک نہایت معتبر مآخذ سے نقل کیے ہیں۔ اگر آپ ان حوالوں کو غلط کہیں تو سب اصل کتابیں مہیا ہو سکتی ہیں۔ ان شاء اللہ۔ تبلیغی جماعت کا عقیدہ: اس بحث کے آخر میں تبلیغی جماعت کے لیے شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب کی تضعیف کردہ فضائل کتابوں کا مختصر سا ذکر ضروری سمجھتا ہوں کیونکہ موجودہ تبلیغی جماعت نے اسے اپنا نصاب قراردے رکھا ہے اور جماعت کے تعلیمی حلقوں
Flag Counter