منہ کرتے ہیں جیسا کہ آپ کا قول ”ان کا (تین سوالوں کا) جواب فرماتے تاکہ آپ کے ساتھ باقاعدہ اس مسئلہ پر“الخ(قاری صاحب کا چوتھا رُقعہ ص1)اس پر دلالت کر رہا ہے آخر ایسا کیوں؟کیا”تسلی بخش جواب دیا جائے گا“والی آپ کی بات کوئی بے قاعدہ ہی تھی؟ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے۔ تو قاری صاحب اپنا وعدہ پورا کریں اور میرے بارہ صفحات والے رقعہ کا جواب دیں ورنہ صاف وو اشگاف الفاظ میں اعتراف و اقرار فرمائیں کہ میرا ”منسوخیت رفع الیدین“والا دعویٰ بے بنیاد اور غلط ہے۔ اللہ را کچھ تو انصاف لگتی کہیے۔
آپ مزید لکھتے ہیں”پہلے دو[1]رقعے میں تین سوالوں کے متعلق کہا تھا۔۔ ۔ لیکن آپ کے مبارک ہاتھوں سے ان تین سوالوں کا جواب نہیں آیا“قاری صاحب!آپ نے یہ بات ایسی کہی جس کا انصاف کے ساتھ دور کا بھی واسطہ نہیں، کیونکہ آپ کے ان تین سوالوں کے جواب تو بندہ کے بارہ صفحات والے پہلے رقعہ ہی میں موجود تھے پھر تین تین صفحات والے دوسرے اورتیسرے رُقعہ میں بالتصریح ان کے جوابات موجود مذکورہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ آپ کے ان تین سوالوں کی کوئی وجہ جواز نہیں ایک مرتبہ پھر ان جوابات کو سن لیجئے۔
قاری صاحب کا پہلا سوال اور اس کا جواب
1۔ قاری صاحب کا پہلا سوال ہے”کون سی جگہ رفع الیدین کرنا چاہیے الخ“بندہ نے اس کا جواب دیا تھا”رہے آپ کے تین سوال تو ان کی کوئی وجہ جواز نہیں، پہلے کی تو اس لیے کہ مولوی امجد صاحب کی تحریر میں رفع الیدین کے مواقع کی تعیین و اشگاف الفاظ میں موجود ہے اور انہیں مواضع ثلاثہ میں رفع الیدین کے منسوخ ہونے کا آپ نے دعویٰ کیا ہوا ہے۔ نیز میرے رقعہ میں کئی جگہ
|