الیدین کو منسوخ نہیں جانتے جبکہ یہ رفع الیدین رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہی نہیں تو پھر صحیح احادیث سے ثابت مواضع ثلاثہ والا رفع الیدین بھلا کیسے منسوخ ہوسکتاہے اللہ تعالیٰ سے ڈرو اورکچھ تو انصاف کرو۔
5۔ خامساً، بالفرض حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت کو ناسخ مان لیاجائے تو پھر وتروں کی تیسری رکعت والا رفع الیدین بھی منسوخ ٹھہرے گا کیونکہ(إِلاَّ فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ)اور(ثُمَّ لَا يَعُودُ)یا (ثُمَّ لَمْ يُعِدْ) سے تو اس کی بھی نفی ہورہی ہے ناتو قاری صاحب اس کا جو جواب ارشاد فرمائیں گے اس سے کہیں بڑھ کر اعلیٰ اور اقویٰ جواب ہماری طرف سے قاری صاحب کی خدمتِ عالیہ میں پیش کردیا جائے گا کہ مواضع ثلاثہ والا رفع الیدین بھی منسوخ نہیں۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے مناقب کا سہارا:
بہت سے حنفی بزرگ جب رفع الیدین کے مسئلہ میں اپنے مؤقف ومسلک کے دلائل میں کمزوری محسوس کرتے ہیں تو پھر حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے مناقب بیان کرکے دلائل کی کمزوری پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنی جگہ اپنے آپ کو ایک گنا تسلی یافتہ باور کرلیتے ہیں ہمارے قاری صاحب نے بھی یہی کچھ کیا ہے چنانچہ وہ لکھتے ہیں”مستدرک حاکم ج 3 ص319 میں بسند صحیح آتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو چیز ابن مسعود رضی اللہ عنہ تمہارے [1]پسند کریں اسےمیں بھی پسند کرتا ہوں اور راضی ہوں“الخ(قاری صاحب کا رقعہ نمبر 5 ص15)
1۔ اولاً، مسئلہ چل رہا ہے منسوخیت رفع الیدین کا جس کے قاری صاحب مدعی ہیں اور انہیں اس مقام پر حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت کا احادیث رفع الیدین سے متاخر ہونا ثابت کرناہے تاکہ اسے ناسخ بنایا جاسکے۔ اور ظاہر ہے
|