Maktaba Wahhabi

897 - 896
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم دونوں مفتی صاحبان کے جواب کا رد ۔۔ ۔ ۔ ۔ از عبدالسلام بھٹوی۔۔ ۔ ۔ ۔ ماسٹر محمد خالد صاحب کے ایک سوال کا جواب جو مدرسہ نصرۃ العلوم کے دو مفتی صاحبان نے لکھا ہے ماسٹر صاحب نے مجھے لا کر دیا تاکہ میں اس کی حقیقت واضح کروں۔ یہ تحریر اسی مقصد کے لیے لکھی گئی ہے۔ (وماتوفيقي الا باللّٰه) سوال میں جو چیز دریافت کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ”جس شخص نے سورۃ فاتحہ نہ پڑھی اس کی نماز نہیں ہوئی۔ “ اور حضرت الامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”نماز میں اگر ایک آیت پڑھ لی جائے تو نماز ہو جاتی ہے۔ “ سائل سمجھنا چاہتا ہے کہ دونوں کے اقوال میں اتنا تضاد کیوں ہے؟اور ایک مسلمان، اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان میں سے کون سا قول ماننے کا مکلف ہے؟ اس کے جواب میں دونوں مفتی صاحبان نے کوئی دلیل اس تعارض کو ختم کرنے کی نہیں لکھی۔ [1] پہلے ہم جناب مفتی محمد عیسیٰ صاحب کے موقف کا جائزہ لیتے ہیں۔ انھوں نے فرمایا ہے: ”صاحب ہدایہ نے یہ عبارت صرف قراءت کے بارے لکھی ہے جو سورۃ فاتحہ کے بعد پڑھی جاتی ہے۔ اس عبارت کا موضوع اورعنوان ص115میں یوں ذکرکیا ہے:(فَصْلُ فِي الْقِرَاءتِهٖ)اس سے پہلے ص104 میں ہے:(ثم يقرأ فاتحة الكتاب وسورَةً مَعَها أو ثلاث آيات من أي سورة شاء)یعنی سورۃ فاتحہ پڑھے اور اس کے
Flag Counter