Maktaba Wahhabi

675 - 896
متعلق فیصلہ تضعیف پر ادنیٰ کلام بھی نہیں کیا تو ان کے اپنے ہی اُصول”جب آپ ہی نے کوئی شک و شبہات اور اعتراض نہیں کیے۔۔ ۔ لہٰذا ثابت ہوا یہ تمھارے نزدیک بھی صحیح ہے“کے مطا بق امام بخاری کا فیصلہ تضعیف تو آپ کے نزدیک بھی صحیح ٹھہرا لہٰذا ثابت ہوا کہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت آپ کے اس اُصول کے مطابق تمھارے نزدیک بھی ضعیف ہے۔ قاری صاحب لکھتے ہیں”اصل بات یہ ہے کہ مولانا صاحب یہ دلائل شوافع وغیرہ سے مانگ مانگ تم اپنا مسلک ان دلائل الخ“(قاری صاحب کا رقعہ نمبر5ص9)اور یہی بات وہ ایک دفعہ اس سے پہلے بھی لکھ چکے ہیں چنانچہ وہ فرماتے ہیں۔ ”مولانا صاحب یہ دلائل آپ شوافع وغیرہ کے پیش کر رہے ہیں الخ“(ان کا رقعہ نمبر5ص7)تو قاری صاحب!یہ بات درست ہے کہ میں نے جتنا مواد اپنے رقعہ جات میں پیش کیا وہ شوافع وٖغیرہ ہی سے منقول ہے مگر آپ بتائیں آخر اس میں عیب کیا ہے؟آپ نے بھی تو جتنا مواد اپنے رقعہ جات میں ذکر کیا وہ سارے کا سارا شوافع وغیرہ سے ہی منقول ہے کیونکہ آپ کے لفظ ”شوافع “ میں تو شوافع شامل ہو گئے ہیں اور آپ کے لفظ ”وغیرہ“میں باقی سب اہل علم شامل ہوگئے وہ مالکی ہوں خواہ حنبلی، حنفی ہوں خواہ غیر حنفی اور اہل حدیث ہوں خواہ اہل لرائے تو اس سلسلہ میں جو بھی نکتہ چینی آپ مجھ پر کریں گے وہ تمام کی تمام نکتہ چینی خود بخود آپ پر بھی چسپاں ہوتی جائے گی کیونکہ آپ نے بھی جو کچھ اپنے رقعوں میں لکھا شوافع وغیرہ سے ہی مانگ مانگ کر لکھا اس لیے مجھے تو کوئی افسوس نہیں آخر افسوس کروں بھی تو کیوں؟کہ قاری صاحب جو طعنہ مجھے دیتے ہیں وہ خود بھی اس لپیٹ اور زد میں آچکے ہوتےہیں جیسا کہ آپ پہلے کئی مقامات پر ملاحظہ فرما چکے ہیں اور آئندہ بھی ملاحظہ فرمائیں گے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت سے متعلق امام ابو داؤد کا فیصلہ بندہ نے بحوالہ تلخیص ہی لکھا تھا(وقال ابوداؤد:ليس هو بصحيح) اور
Flag Counter