امام ابو داؤد فرماتے ہیں”وہ روایت صحیح نہیں“(میرا رقعہ نمبر1 ص4)اس کو پڑھ کر قاری صاحب فرماتے ہیں” حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی یہ روایت ابو داؤدص109 میں مذکور ہے اور اس میں لیس بصحیح کے الفاظ مذکور نہیں یہ الفاظ حضرت براء ابن عازب کی روایت کے آخر میں ہیں جو ابو داؤد ج1ص110 میں مذکور ہے۔ “
(قاری صاحب کا رقعہ نمبر5ص11)
اہل علم کو معلوم ہے کہ (ليس هو بصحيح) کے امام ابو داؤد کا فیصلہ ہونے کے لیے ان الفاظ کا سنن ابی داؤد کے کسی ایک نسخہ میں موجود ہونا بھی کافی ہے۔ اس مطلوب کی خاطر ان الفاظ کا سنن ابی داؤد کے تمام نسخوں میں مذکور ہونا کوئی ضروری نہیں البتہ قاری صاحب کو یہ حق تو حاصل ہے کہ وہ فرمائیں”سنن ابی داؤد کے ان کے پاس موجود نسخہ میں یہ الفاظ مذکور نہیں“ مگر انہیں سنن ابی داؤد میں ہونے کی علی الاطلاق نفی کرنے نیز اس کے امام ابو داؤد کا فیصلہ ہونے کی نفی کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں کیونکہ سنن ابی داؤد کے بعض نسخوں میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت کے بعد بھی مندرجہ بالا عبارت موجود ہے جیسا کہ بندہ اپنے پہلے رقعہ میں اس کی تصریح کر چکا ہے سردست سنن ابی داؤد کا ایک نسخہ ملا حظہ فرمالیں جس میں حضرت الامام ابو داؤد کا مندرجہ بالا فیصلہ (ليس هو بصحيح) مذکور و مکتوب ہے چنانچہ حدیث سمیت وہ فیصلہ نیچے درج ہے۔ حضرت الامام ابو داؤد اپنی مایہ ناز کتاب سنن ابی داؤد میں لکھتے ہیں:
(بَاب مَنْ لَمْ يَذْكُرِ الرَّفْعَ عِنْدَ الرُّكُوعِ)
(حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمٍ يَعْنِي ابْنَ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللّٰهِ بْنُ مَسْعُودٍ: " أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: فَصَلَّى فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا مَرَّةً "، (قَالَ
|