پہلی حدیث:
(أَنَّ عبداللّٰهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللّٰه عَنْهُ، قال رَأَيْتُ النبيَّ صَلَّى اللّٰهُ عليه وسلَّمَ افْتَتَحَ التَّكْبِيرَ في الصَّلَاةِ، فَرَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ يُكَبِّرُ حتَّى يَجْعَلَهُما حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وإذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَهُ، وإذَا قَالَ: سَمِعَ اللّٰه لِمَن حَمِدَهُ، فَعَلَ مِثْلَهُ، وقَالَ: رَبَّنَا ولَكَ الحَمْدُ، ولَا يَفْعَلُ ذلكَ حِينَ يَسْجُدُ، ولَا حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ.)
(صحیح بخاری جلد اول باب الیٰ این یرفع یدیہ وقال ابو حمید فی اصحابہ رفع النبی صلی اللہ علیہ وسلم حذومنکبیہ صحیح مسلم ج1 ص168)
”عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ نے نماز میں تکبیر شروع کی تو آپ نے ہاتھ اُٹھائے جب تکبیر کہی حتیٰ کہ آپ ان دونوں کو اپنے کندھوں کے برابر کرتے اور جب رکوع کے لیے تکبیر کہتے تو اسی طرح کرتے، اور جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو اسی طرح کرتے اور ربنا ولک الحمد کہتے اور یہ (رفع یدین) نہ کرتے، جس وقت سجدہ کرتے اور نہ ہی جس وقت سجدہ سے سر ُٹھاتے۔ “
دوسری حدیث:
(وَعَنْ عَلِيِّ ... إذَا قَامَ إلَى الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ وَيَصْنَعُ مِثْلَ ذَلِكَ إذَا قَضَى قِرَاءَتَهُ فَأَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ وَيَصْنَعُهُ إِذَا رَفَعَ راسہ مِنْ الرُّكُوعِ وَلَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ صَلَاۃٍ وَهُوَ جَالِسُ فَاِذَا قَام۔ مِنَ السَّجْدَتَينِ رَفَعَ يَدَيْهِ كَذٰلِكَ وَكَبَّرَ) (سنن دار قطنی ج1ص287)
”علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب فرضی نماز کی طرف کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے اور اپنے کندھوں کے برابر اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے اور اسی طرح کرتے جب قرات پوری کرلیتے تو
|