Maktaba Wahhabi

621 - 896
6۔ سادساً، اگر آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دنیوی زندگی کے ساتھ زندہ سمجھتے ہیں تو بتائیے آپ کا قول” یہاں تک کہ دنیا سے تشریف لے گئے“کیا معنی رکھتا ہے؟(دیکھئے میرارقعہ نمبر 4 ص 4، 5) قاری صاحب اپنے اس سوال کا مندرجہ بالا جواب پڑھ کر اپنے پانچویں رقعہ میں لکھتے ہیں”لیکن مولانا صاحب 1نے کہیں تو فرماتے ہیں تم وتروں میں کیوں کرتے ہو کہیں فرماتے یہ2 [1] قاعدہ صحیح نہیں وغیرہ وغیرہ غرضیکہ یہ تمام کہیں وتروں کا نام کہیں کچھ یہ ڈوبتے کو تنکے کا سہارا ہے۔ “(قاری صاحب کا رقعہ نمبر5 ص1) جناب قاری صاحب! آپ کے اس تازہ سوال کے رد میں بندہ نے کل چھ اُمور پیش کیے ہوئے ہیں ان پر دوبارہ غور فرمائیں اور بتائیں کیا آُ نے ان چھ اُمور میں سے کسی ایک امر کا بھی توڑ پیش کیا؟ نہیں ہر گز نہیں اور شاید آئندہ بھی آپ ان چھ اُمور میں سے کسی ایک امر کا بھی توڑ پیش نہ کر سکیں صرف آپ کا یہی لکھ دینا”یہ ڈوبتے کو تنکے کا سہارا ہے“ان چھ اُمور میں سے کسی ایک امر کا بھی توڑ نہیں پھر یہ تنکا بھی عجیب تنکا ہے جس کو تیرنے والے قاری صاحب آج تک اپنے راستہ سے نہیں ہٹا سکے۔ اس بات چیت میں مدعی کون؟بندہ قاری صاحب اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ ہم مواضع ثلاثہ میں بھی رفع الیدین کے مدعی قائل اور عامل ہیں اور اپنے پاس اس موقف و مدعی کے کئی ایک دلائل رکھتے ہیں نیز کئی بزرگ بھی ہمارے اس موقف و مدعی کی تائید فرما چکے ہیں مگر نسخ رفع الیدین پر بات چیت میں مدعی صرف قاری صاحب اور ان کے ہمنوا ہی ہیں جیسا کہ ان کی اپنی عبارات کے حوالہ سے بار ہا بیان کیا جا چکا ہے البتہ اس سلسلہ میں ان کی
Flag Counter