Maktaba Wahhabi

828 - 896
صریح مشرکانہ باتیں دیکھ کر وہ ان سے اظہار براءت کردیں گے میرے حاشیہ خیال میں بھی یہ بات نہ تھی کہ قاضی صاحب جیسا توحیدی مبلغ مشرکانہ عقائد پر مشتمل تحریروں کی وکالت شروع کردے گا مگر معلوم ہوا کہ وہ اسی طرز عمل پر کار بند ہیں کہ ؎ وهل أنا إلاّ من غزية إن غوت غويت وإن ترشدُ غزية أرشد یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ان حکایات کی مکمل حمایت کی اور ان سب چیزوں کو ”صرف سلام“ کہہ کر بزعم خود جواب مکمل کردیا۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ بریلوی حضرات جو اہل قبور سے مدد مانگتے ہیں وہ بھی آپ کی طرح یہ تو کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے صرف سلام ہی عرض کیا تھا ان پر کافر ومشرک کے فتوے آپ کیوں لگاتے ہیں؟ محترم قاضی صاحب اچھی طرح سوچ لیں کہ ہم سب نے دنیا سے رخصت ہوکر اللہ تعالیٰ کے حضورپیش ہونا ہے۔ وہاں نہ ہماری مشخیت کام آئے گی نہ سبحان اللہ کہنےوالے معتقدین کا ہجوم۔ نہ غلط راہ پر چلانے والے سادات وکبراء کی سفارش پھر شرک کی تبلیغ کی بےجاحمایت وہاں کیا رنگ دکھائے گی۔ (تجاوز اللّٰه عن ذنبک الجلي و الخفي) محدثین کی الفاظ حدیث نقل کرنے میں امانت اور درود شریف کا التزام علم حدیث ایک ایسا نازک فن ہے کہ معمولی سے لفظ کے بدلنے سے بات کہیں سے کہیں جاپہنچتی ہے اس لیے محدثین کسی استاد سے جو لفظ سنتے ہیں وہی آگے بیان کرتے ہیں۔ بعض اوقات مجبوراً روایت بالمعنی بھی کرلیتے ہیں مگر جب کسی کتاب
Flag Counter