قرآن میں کبد کا لفظ آیا ہے اس کا معنی کیا ہے وہ کسی ترجمہ کے دیکھے بغیر آپ کو نہیں بتا سکے گا۔ الخ۔
حقیقتِ حال:
معلوم نہیں آپ کی مراد کون سا اُستاد ہے کیونکہ اُستاد کئی ہوتے ہیں۔ خیر آپ کی مراد کوئی خاص اُستاد ہو یا سب اُستاد ہوں آپ کی یہ تعلیم عالم الغیب ہونے کے دعوے کے مترادف ہے کہ آپ کو یہ بھی معلوم ہو گیا کہ استاد کو سارے قرآن میں سے خاص طور پر لفظ کبد کا معنی ترجمہ دیکھنے کے بغیر نہیں آئے گا۔ اللہ سے ڈریں جہاں تک راقم الحروف کا تعلق ہے آپ کی تحریر پڑھتے وقت کسی ترجمہ کو دیکھنے کے بغیر اللہ کے فضل سے کم ازکم اس لفظ کا معنی ضرور معلوم تھا اور وہ ہے”مشقت“اور میں نے اب تک اس لفظ کا ترجمہ قرآن سے نہیں دیکھا۔
ترک رفع الیدین کی روایات:
آپ فرماتے ہیں: رفع یدین چھوڑنے کی بہت سی روایات ہے۔ ایک عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت ہے:
(أَلاَ أُصَلِّي بِكُمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلاَّ فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ صححه ابن حزم وَ قَالَ الترمذي حَدِيْثُ ابن مسعود حَدِيْث حسن)
مطلب یہ ہے کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے صحابہ رضی اللہ عنہم کی مجمع میں یہ بات کہی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوائے تکبیر تحریمہ کے اپنے ہاتھ نہیں اُٹھاتے تھے اور کسی نے اس کی تردید نہیں کی، اس کے نقل کرنے والے ترمذی ہے اور ابن حزم ہے۔
حقیقتِ حال:
اس عبارت میں کئی چیزیں قابل غور ہیں:
1۔ آپ نے فرمایا ہے”رفع یدین“ چھوڑنے کی بہت سی روایات ہیں”لیکن رفع
|