Maktaba Wahhabi

558 - 896
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم محترم بھائی امجد صاحب! زَادنيَ اللّٰه تَعَاليٰ وَايَّاكَ عِلْمًا نَافِعًا وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا السلام عليكم ورحمةاللّٰه وبركاته اما بعد!آپ نے بندہ کو رکوع جاتے اور اس سے سراُٹھاتے وقت رفع الیدین نہ کرنے سے متعلق جناب قاری جمیل احمد صاحب معلم گنبد والی مسجد سرفراز کالونی جی۔ ٹی۔ روڈ گوجرانوالہ کا لکھا ہوا ایک رُقعہ لا کردیا اورمطالبہ کیا کہ آپ اس کا جواب لکھیں، تو نیچے اس کا جواب لکھا جاتا ہے اُمید ہے آپ اسے بغور پڑھیں گے۔ اللہ تعالیٰ نیکی کی توفیق دے۔ حضرت قاری صاحب کامؤقف ومدعی اُصول ہے کہ دلیل یادلائل پر کلام سے پہلے اس چیز کو سامنے رکھنا ضروری ہے جس چیز کے دلائل پیش کیے جارہے ہوں تو اس مقام پر پہلے ہم نے غور کرنا ہے کہ قاری صاحب نے بزعم خود جو دلائل ذکر فرمائے ہیں وہ کس چیز کے دلائل ہیں تو سنیے، قاری صاحب حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی روایت لکھنے کے بعد فرماتے ہیں”اس سے یہ دلیل[1] ثابت ہوئی کہ رفع الیدین نہیں کرنا چاہیے اور دلیل منسوخیت پر بھی“۔ (قاری صاحب کا رقعہ ص 1) تو ان کی اس منقولہ بالاعبارت سے پتہ چلا کہ وہ اپنے اس رقعہ میں رفع الیدین نہ کرنے کے دلائل بیان فرمارہے ہیں اوررفع الیدین نہ کرنے کی دوصورتیں ہیں۔
Flag Counter