Maktaba Wahhabi

738 - 896
منسوخیت رفع الیدین کی تردیدازبزرگانِ حنفیہ: آپ پہلے صفحات میں ملاحظہ فرماچکے کہ قاری صاحب نے”منسوخیت ِرفع الیدین“ کے اثبات میں بزعم خود بطور دلیل جو پانچ روایات پیش کی تھیں ان سے کچھ تو پایہ ثبوت کو ہی نہیں پہنچتیں اور جو ان سے پایہ ثبوت کوپہنچتی ہیں ان سے رفع الیدین کی منسوخیت ثابت نہیں ہوتی۔ اس اجمال کی تفصیل آپ پہلے اوراق میں پڑھ چکے ہیں اس مقام پر آپ کو یہ بتانا مقصودہے قاری صاحب کے منسوخیت رفع الیدین والے دعویٰ کی تو کئی ایک حنفی بزرگ بھی تردید وتغلیط فرماچکے ہیں۔ شاید قاری اپنے ان اکابر بزرگوں کی ہی تسلیم فرمالیں چنانچہ اسی غرض کی خاطر بندہ نے اپنے پہلے رقعہ میں مندرجہ بالاعنوان کے تحت لکھاتھا” کئی ایک حنفی بزرگوں نے بھی دعویٰ”منسوخیت رفع الیدین“ کی تردید وتغلیط فرمائی ہے جن میں سے صرف تین بزرگوں کے اقوال نیچے درج کیے جاتے ہیں: 1۔ حضرت مولانا عبدالحئی لکھنوی حنفی لکھتے ہیں: (وأما دعوى نسخه كما صدر عن الطحاوي مغترا بحسن الظن بالصحابة التاركين وابن الهمام والعيني وغيرهم من أصحابنا فليست بمبرهن عليها بما يشفي العليل ويروي الغليل) (التعليق الممجد علي مؤطا محمد ص 89 حاشيه 9) نیز وہی لکھتے ہیں: (ذكر الطحاوى بعد روايته عن على لم يكن على ليرى النبي صلى اللّٰه عليه وسلم يرفع، ثم يتركه، إلا وقد ثبت عنده نسخه انتھی وفيه نظر، فقد يجوز أن يكون ترك علي، وكذا ترك ابن مسعود، وترك غيرهما من الصحابة فيه إن ثبت عنهم لأنهم لم يروا الرفع سنة مؤكدة، يلزم الأخذ بها، ولا ينحصر ذلك فی النسخ
Flag Counter