Maktaba Wahhabi

817 - 896
میری بات تسلیم کریں۔ “(اظہارص7) مجھے یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اگر میں حافط مرحوم کی ایک بات سے اختلاف کروں تو اس سے خیر الکلام جھوٹ کا پلندا کیسے ثابت ہو جائے گی۔ اگر امام محمد اور امام ابو یوسف کے اپنے استاذ امام ابو حنیفہ سے سینکڑوں مسائل میں اختلاف کے باوجود ان کے استاذ کے اقوال کے مجموعے جھوٹ کا پلندا نہیں بنتے تو اس ناچیز کے صرف ایک بات میں اختلاف کرنے سے اس کے استاذ کی کتاب جھوٹ کا پلندہ کیسے بن گئی۔ (تجاوز اللّٰه عن ذنبه الجلي و الخفي) اکابر دیوبند کے متعلق صحابہ کے قافلہ کے افراد ہونے کا دعویٰ: قاضی صاحب لکھتے ہیں: ”بقول سید عطاء اللہ شاہ بخاری مرحوم کہ صحابہ کا قافلہ جا رہا تھا اور قاسم نانوتوی شیخ الہند محمود الحسن، شاہ انورشاہ، مولانا اشرف علی تھانوی شیخ الاسلام حضرت سید حسین احمد مدنی لوگوں کی رہنمائی کے لیے پیچھے رہ گئے۔ “(اظہار ص4) آپ بے شک جو چاہیں اپنے اکابر کی تعریف کریں مگر انہیں صحابہ کے ساتھ نہ ملائیں کیونکہ کوئی صحابی بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع چھوڑکر امام ابو حنیفہ کی تقلید واجب قرارنہ دیتا تھا نہ ہی ان میں سے کوئی اپنے آپ کو حنفی، قادری یا نقشبندی کہلاتا تھا اور یہ حضرات تو حق و انصاف کا اقرارکرنے کے بعد اس کا انکار اس دلیل سے کردیتے تھے کہ: الحق والإنصاف أن الترجيح للشافعي في هذه المسئلة، ونحن مقلدون، يجب علينا تقليد إمامنا أبي حنيفة) ”یعنی حق اور انصاف یہ ہے کہ اس مسئلہ میں ترجیح شافعی کے مسلک کو ہے اور ہم مقلد ہیں ہم پر ہمارے امام ابو حنیفہ کی تقلید واجب ہے۔
Flag Counter