میزان کو ابن حجر کی تصنیف قراردینا
اورآخرمیں آپ فرماتےہیں ابن حجر نے میزان میں یہی بات لکھی ہے۔ فرمائیےابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے بھی”میزان“ نامی کوئی کتاب لکھی ہے؟یہ تو وہی معاملہ ہوا ؎
چہ خوش گفت است سعدی درزلیخا
اَلَایٰآیُّہَاالسَّاقِیُ اَدْرِکَاْسًاوَنَاوِلْہَا
گھٹنے پہلے رکھنے کی حدیث:
آپ فرماتے ہیں: امام ابوداؤد نے وائل بن حجر کی روایت نقل کی ہے جس میں ہے کہ گھٹنے پہلے لگاؤ۔
حقیقتِ حال
اس کی سند میں شریک کوفی ہے جن کاحافظہ قاضی بننے کے بعدخراب ہوگیا تھا۔ دیکھئے تقریب۔
بعض احادیث پر متعارض ہونے کا بہتان:
آپ فرماتے ہیں:آخر میں آپ سے سوال ہے کہ آپ سب احادیث پر عمل کرتے ہیں یا بعض پر۔ سب پر عمل آپ کر ہی نہیں سکتے کیونکہ بعض احادیث متعارض ہیں اور اگر بعض پر عمل کرتے ہیں تو پھر بعض پر دوسرے لوگ بھی عمل کرتے ہیں تو آپ کی خصوصیت کیاہے کہ آپ تو اہل حدیث بن گئے اور دوسرے اہل کفر بن گئے۔
بایں عقل ودانش بباید گریست
حقیقتِ حال
یہ سوال اس سے پہلے ہم نے کسی مسلمان سے نہیں سنا ہمیشہ منکرین حدیث یا منکرین اسلام سے سنتے آئے ہیں کیونکہ مسلمان کے عقیدہ کی رُو سے احادیث میں تعارض ہو ہی نہیں سکتا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
|