کہ کچھ کہتے تھے کہ نہیں دیکھا اور کچھ کہتے تھے کہ آنکھوں کے ساتھ دیکھا ہے۔ ہمیں معلوم نہیں ہو سکا۔ تو پھر جو لوگ آنکھوں کے ساتھ دیکھنا بیان کرتے ہیں بلکہ عرش پر جا بٹھاتے ہیں۔ یہ اختلاف فروعی ہو گا یا اُصولی؟
کفرو شرک قرار دادہ مسائل کا اکابر دیوبند میں وجود:
3۔ جن چیزوں کو آپ نے خود اُصول دین تسلیم کیا ہے مثلاً آپ نے مندرجہ ذیل عقائد کو کفر و شرک قراردیا ہے۔
الف: نبیوں، ولیوں (بزرگوں) کو عالم الغیب ماننا۔
ب: اپنی حاجتوں میں غیروں کو پکارنا۔
ج: ان سے نفع کی اُمید رکھنا اور ان کے ضرر سے ڈرنا۔
اور ان عقائد کے رکھنے والوں کو کافرومشرک سمجھنے والوں کو اہل حق قراردیا ہے۔
اب آپ دیانتداری سے فرمائیے کہ مندرجہ ذیل واقعات وعبارات کا عقیدہ رکھنے والے مسلمان اور مؤحد ہیں یا کافر و مشرک؟
پہلی حکایت:
1۔ اکابر دیوبند مولانا قاسم نانوتوی، مولانا رشید احمد گنگوہی اور مولانا اشرف علی تھانوی کے شیخ شاہ امداد اللہ مکی کا واقعہ”کرامات امدادیہ“میں مذکورہے کہ ان کے ایک مرید کسی بحری جہاز میں سفر کر رہے تھے کہ جہاز طوفان سے ٹکرا گیا۔ قریب تھا کہ موجوں کے ہولناک تصادم سے اس کے تختے پاش پاش ہو جائیں۔
اب اس کے بعد کا واقعہ خودراوی کی زبانی یہ ہے:
”انھوں نےجب دیکھا کہ اب مرنے کے سواچارہ نہیں، اسی مایوسانہ حالت میں گھبرا کر اپنے پیر روشن ضمیر کی طرف خیال کیا اس وقت سے زیادہ
|