Maktaba Wahhabi

307 - 896
النقی شائع کی گئی۔ اب اگر اشاعت حدیث ہی مقصد ہوتا تو صرف اصل کتاب قاری کے سامنے آنا قابل برداشت ہوتا مگر ساتھ رد شائع کرنے سے ظاہر ہے کہ مطلب سعدی اشاعت حدیث نہیں کچھ اور ہے۔ دائرۃ المعارف نے بے شک اشاعت کتب حدیث کی عظیم خدمت سر انجام دی مگر اصل غایت کے نہایت محدود ہونے نے اس عظیم الشان خدمت کو بھی داغدار کردیا۔ بعض اداروں میں اشاعت کتب حدیث مذہب کے مطابق بعض مقامات پر الفاظ میں تحریف و تبدیل کی گئی اور بعض مقامات پر خلاف مطلب الفاظ کوحذف کردیا گیا۔ اس کی تفصیل آپ کو حضرت مولانا سلطان محمد صاحب حفظہ اللہ کی کتاب نعم الشہود اور مولانا محمد اشرف سندھو مرحوم کی کتاب نتائج التقلید میں ملے گی۔ 5۔ اصول حدیث اور فن رجال کی بیخ کنی: علماء احناف کے ہاں اپنے اصحاب کے خلاف احادیث کو ”مُاَوَّل“یا منسوخ قراردینے کی روش عام ہے جیسا کہ کرخی ”اصول“میں اس کی صراحت بھی کی ہے کہ ہمارے اصحاب کے خلاف جو آیت یا حدیث آئے۔ وہ یا ماول ہے یا منسوخ!لیکن جب مقابلے میں ایک حدیث صحیح سند کے ساتھ ثابت ہو، آئمہ حدیث اس کی صحت پر متفق ہوں، نسخ کی بنیادہی موجود نہ ہو تاویل کو عقل سلیم قبول نہ کرتی ہو اور اپنی تائید میں ایسی ضعیف روایت کے علاوہ کچھ نہ ہو جو باتفاق محدثین غیر ثابت ہو، وہاں اپنے اہل حلقہ کو تو نسخ یا تاویل کےگول مول دعویٰ سے خاموش کروایا جاسکتاہے لیکن تمام دنیا بادشاہ کے خوف سے ننگے کو ننگا نہ کہے یہ بات مشکل ہے۔ اس مقام پر حل مشکل کے لیے آخری دور کے احناف نے نہایت خطرناک اقدام کیا۔ چنانچہ انھوں نے متفقہ اصول حدیث کو بدلنے بلکہ اسے ناقابل اعتماد ٹھہرانے کی کوشش کی۔ اس بات سے بے پرواہ ہوکر کہ ایسا کرنے سے وہ منکرین
Flag Counter