Maktaba Wahhabi

506 - 896
نماز میں ہاتھ اٹھانے کی کیفیت احناف کے دلائل: تکبیر تحریمہ میں ہاتھوں کے انگوٹھے کانوں کی لو تک اُٹھانا بھی سنت سے ثابت ہے لہٰذا تکبیر تحریمہ کے وقت ہاتھوں کو کندھے کے برابر اُٹھانا اور کانوں کی لو تک اُٹھانا حدیث سے ثابت ہے۔ حدیث میں ہے کہ۔ حضرت وائل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انھوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ نماز شروع کرتے تھے تو اپنے دونوں ہاتھ اُٹھاتے تھے یہاں تک کہ قریب تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں انگوٹھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کانوں مبارک کی لو تک برابر ہو جاتے۔ (نسائی ج1ص141) دوسری حدیث میں ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تھے تو تکبیر تحریمہ کہتے تھے اور دونوں ہاتھ اُٹھاتے تھے یہاں تک کہ انگوٹھوں کوکانوں کے برابر کرتے تھے پھر ثناء پڑھتے تھے۔ (دارقطنی1ص300) نماز میں ہاتھ باندھنے کا قاعدہ حدیث کی روشنی میں: جو حضرات نماز میں زیر ناف ہاتھ باندھنے کو غلط سمجھتے ہیں یا اس کے منکر ہیں یا زیر ناف ہاتھ باندھنے کے عمل کو توہین آمیز سمجھتے اور ان کا مذاق اُڑاتے ہیں ان بھائیوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ سنت کا منکر بدعتی اور گنہگار ہوتا ہے اور مذاق اُڑانے سےایمان جاتا رہتا ہے۔ حدیث میں ہے۔ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں لوگوں کو حکم دیا جاتا تھا کہ وہ نماز میں اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں کلائی پر رکھیں۔ (بخاری ج1 ص102)
Flag Counter