Maktaba Wahhabi

873 - 896
(ألا إنَّ مَن قبلَكم من أهلِ الكتابِ افتَرقوا على ثِنتين وسبعين مِلَّةً، وإنَّ هذهِ المِلَّةَ ستَفترِقُ على ثلاثٍ وسبعين : ثِنتانِ وسبعونَ في النَّارِ، وواحدةٌ في الجنَّةِ، وهيَ الجماعةُ) (اخرجه ابوداؤد والدارمي وغيرهم) ”تم سے پہلے اہل کتاب بہتر ملتوں میں متفرق ہوگئے اور یہ ملت تہتر میں بٹ جائے گی۔ بہترآگ میں ہوں گے اور ایک جنت میں اور وہ جماعت ہے۔ “ تو محترم مولانا صاحب! جب وہ ملتیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عرصہ دراز کےبعد تقلید شخصی کی بناء پر وجود میں آئیں وہ اپنی اپنی پیشوابنائی ہوئی شخصیت کے اقوال و آراء قیاسات کی حفاظت اور اپنے دھڑے کو مضبوط بنانے کے لیے مدارس بناتی ہیں اور تبلیغ کرتی ہیں تو ہم جو اصل پہلی جماعت کے طریق کے پابند ہیں اپنی ملت کی حفاظت کے لیے کیوں مدارس نہ بنائیں اور کیوں کوشش نہ کریں۔ اگر دوسرے لوگ دین کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی محنت کرتے ہیں تو ہم پر بھی فرض ہے کہ ہم سب مسلمانوں کو اس صل ملت پر لانے کی محنت کریں جس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ تھے جب کہ ابھی تک امام ابو حنیفہ، مالک، شافعی، احمد وغیرہ کا نام و نشان بھی نہ تھا اور نہ کوئی دیوبند یا بریلی کو جانتا تھا۔ اہلحدیث کے مدارس کی ضرورت: قاضی صاحب فرماتے ہیں: ”کیا یہ مدارس فرقہ بڑھانے کے لیے نہیں ورنہ کتابیں آپ سب مقلدین کی پڑھتے ہیں، استاد آپ کے دیوبندی علماء ہیں تو دیوبندی مدارس میں پڑھا کریں، مستقلاًادارہ بنانے کی کیا ضرورت ہے؟ مگر آپ نے اپنی چاردیواری بنا رکھی ہے۔ “(اظہار المرام ص24)
Flag Counter