گزارش یہ ہے کہ ہمارے مدارس تمام فرقوں کو ختم کر کے مسلمانوں کو اصل پہلی ملت کی طرف لوٹانے کے لیے ہیں۔ فرقے بڑھانے کے لیے مختلف ائمہ کے مقلدین کے مدارس ہیں اور یہ جو آپ نے ہمارے متعلق فرمایا ہے کہ کتابیں ہم سب مقلدین کی پڑھتے ہیں یہ بہت بڑا بہتان ہے۔ ہم سب سے پہلے جس کتاب کو پڑھتے ہیں وہ قرآن مجید ہے فرمائیے یہ کس مقلد کی تصنیف ہے پھر احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کس مقلد کی تصنیف ہیں؟اگر آپ کہیں کہ احادیث کے مجموعے مرتب کرنے والے امام بخاری مسلم ابو داؤد وغیرہم مقلد تھے تو یہ ان ائمہ پر اتہام ہے یہ ٹھیک ہے کہ بعض لوگوں نے اپنا اپنا فرقہ چمکانے کے لیے ان کو اپنے اپنے فرقہ میں شمار کیا ہے چنانچہ ایک ہی امام کے متعلق ایک فرقہ والے کہتے ہیں کہ وہ شافعی کے مقلد تھے دوسرے کہتے ہیں وہ احمد بن حنبل کے مقلد تھے اور تیسرے کہتے ہیں وہ ابو حنیفہ کے مقلد تھے۔ مگر ان میں سے صرف اس کی بات درست ہو سکتی ہےجو کسی امام کا اپنا اقرار ثابت کرے کہ وہ مقلد تھے اور فلاں کے مقلد تھے مقلدین ان ائمہ کو لاکھ مقلد کہتے پھریں جب وہ ائمہ خود مانتے ہی نہیں کہ ہم مقلد ہیں تو کسی دوسرے کے کہنے کا کیا اعتبار ہے؟ آپ کے پاس اگر ان کا صحیح سند کے ساتھ ثابت کوئی قول موجود ہے کہ ہم مقلد ہیں تو پیش فرمائیے۔
اور یہ جو آپ نے فرمایا ہے کہ ”استاد آپ کے دیوبندی ہیں“تو اول تو یہ غلط ہے کہ ہمارے سب استاد دیوبندی ہیں اگر ایک آدھ استاد دیوبندی ہوتو اس سےسب اساتذہ کا دیوبندی ہونا لازم نہیں۔ علاوہ ازیں دارالعلوم دیوبند کا صد سالہ جشن تو کچھ عرصہ پہلے منایا گیا ہے اس ایک سو سال سے پہلے دیوبندی اساتذہ کہاں تھے؟ویسے دیوبندی یا بریلوی اساتذہ سے پڑھنا کوئی عیب کی بات ہے بھی نہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نےبدر کے کافر اسیروں سے مسلمان بچوں کو تعلیم دلوائی تھی۔ یہ حضرات تو ہمارے کلمہ گو بھائی ہیں۔
|