Maktaba Wahhabi

517 - 896
رکوع کا ارادہ کرتے اور یہی کام کرتے جب رکوع سے سر اُٹھاتے اور بیٹھا ہوا ہونے کی حالت میں رفع یدین نہ کرتے، پس جب دو سجدوں، یعنی دو رکعتوں سے کھڑے ہوتے تو اسی طرح رفع یدین کرتے اور تکبیر کہتے۔ “التعلیق المغنی میں لکھا ہے: (حديث آخر: أخرجه أصحاب السنن الأربعة، والبخاري في كتابه - في رفع اليدين» عن الأعرج عن عبيد اللّٰه بن أبي رافع عن علي بن أبي طالب، وقال الترمذي: حديث حسن صحيح، قال الشيخ في «الإمام»: ورأيت في «علل الخلال» عن إسماعيل بن اسحاق الثقفي قال :سئل احمد عن حديث علي هذا فقال: صحيح۔ قال الشيخ: وقوله فيه : واذا قام من السجدتين يعني ركعتين انتهي وقال النووي في الخلاصة :وقع في لفظ أبي داؤد :السجدتين وفي لفظ الترمذي:الركعتين والمراد بالسجدتين الركعتان يدل عليہ الرواية الأخري) ”اس حدیث کو چاروں سنن(سنن ابی داؤد سنن ترمذی، سنن نسائی اور سنن ابن ماجہ) کے مؤلفین اور امام بخاری نے اپنے مسئلہ رفع الیدین پر کتاب میں علی بن ابی طالب سے روایت کیا ہے اور ترمذی نے کہا یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ الشیخ نے امام میں کہا میں نے خلال کی علل میں اسماعیل بن اسحاق ثقفی سے روایت دیکھی وہ کہتے ہیں علی رضی اللہ عنہ کی اس حدیث کے متعلق امام احمد سے سوال کیا گیا تو انھوں نے جواباً فرمایا یہ صحیح ہے۔ الشیخ نے کہا اس میں لفظ (واذا قام من السجدتين)سے مراددو رکعتیں ہیں۔ اور نووی نے خلاصہ میں کہا، ابو داؤد کی روایت میں لفظ (السجدتين) ہے اور ترمذی کی روایت میں لفظ (الركعتين)اور (سجدتين) سے مراد رکعتیں ہیں، دوسری روایت اس پر دلالت کرتی ہے۔ “
Flag Counter