Maktaba Wahhabi

93 - 896
مکتوب نمبر5: 20؍مارچ1984؁ء بسم اللہ الرحمٰن الرحیم محترم المقام جناب حافظ صاحب! وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! خط آپ کا مؤرخہ 84؍3؍19کو ملا۔ انسان سے غلطی ہو جاتی ہے۔ آپ بھی غلطی کرسکتے ہیں۔ افسوس اس بات کا ہے کہ آپ میرا خط بغور نہیں پڑھتے۔ ابھی تو ابتداہے۔ آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔ آپ تحریر فرماتے ہیں کہ مجھے اور کوئی سوال نہ لکھیں۔ آپ کا دعویٰ تو یہ ہے کہ ہم اہلحدیث ہیں۔ لیکن عمل حدیث کے خلاف اپنی مسجدوں میں جمعہ کی دوسری اذان کیوں دیتے ہیں۔ مولوی ثناء اللہ صاحب امرتسری نے مرزائیوں کے پیچھے نماز پڑھنا جائز لکھا ہے۔ ان شاء اللہ کچی بات نہیں کروں گا۔ تمام حوالہ جات میرے پاس موجود ہیں۔ آپ نے1888ء؁میں انگریزسے اہلحدیث کا نام الاٹ کرایا (رسالہ اشاعۃ السنہ جنگ آزادی ص66)آپ کے شیخ الکل مجدد اعظم میاں نذیرحسین صاحب دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کےزمانے میں غیر مقلدین اس قسم کی نازیبا اور ناشائسۃ حرکات شروع کردیں تھیں۔ میاں صاحب ان کے ناروا رویے سے تنگ آکر فرماتے ہیں۔ اس زمانہ میں دوگروہ پیدا ہو چکے ہیں۔ ایک گروہ تو آئمہ مجتہدین کو گالیاں دیتا ہے۔ دوسرا گروہ کہتا ہے کہ اپنے آپ کو حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی کہلانا، زنا اور شراب سے زیادہ بُرا ہے۔ (فتاوی نذیریہ) آپ لوگوں نے ان مسائل میں اختلاف کیا۔ کہ تیرہ سوسال سے پوری اُمت مسلمہ کا اتفاق رہا۔ آپ کے اکابرین کا بھی اتفاق رہا۔ اب اصل مسئلہ کی طرف آتا ہوں۔
Flag Counter